آٹھ نومبر کی شام مختلف ٹی وی چینلز سے ایک نادر شاہی اعلان ہوتا ہے کہ پانچ سو روپے اور ہزار روپے کے نوٹ رات بارہ بجے کے منسوخ قرار پائیں گے. اس کے...
قصرِ یاسمین دریچے میں کھڑے ہم حزنیہ نگاہوں سے دیر تک تاج محل کو دیکھتے رہے. یہ ایک شہنشاہ کے جائےزوال سے اس کے مقام عروج کا مشاہدہ تھا. اسی قصر میں...
سلیم خان نے مصروف شاہراہ کا ایک موڑ کاٹا اور سامنے سرخ پتھر سے بنا آگرہ کا قلعہ نظر آنے لگا، جو ایک عالمی تہذیبی و ثقافتی ورثہ ہے، مغلوں کی تاریخ کا...
صبح بیدار ہوئے تو ایک دوست ارمان غائب تھا. ہم فکر مند ہوئے کہ وہ اپنے ماں باپ کا لاڈلا اور اپنی بیوی کا چہیتا تھا. ہوٹل کے لاؤنج میں، قریبی ڈھابے پر،...
شام پانچ بجے آگرہ میں نزول ہوا. کینٹ اسٹیشن سے باہر نکلے تو درجن بھر افراد ہماری جانب لپکے. ان کے جوش و خروش کو دیکھ کر ٹرین میں کیے گئے سارے گناہ...
رات دو بجے اپنے روم کی گیلری میں کھڑا تھا. شب کے سکوت میں تاریخ کے مختلف گوشوں سے میرے ذہن میں ہلچل بپا تھی. دور افق پر پرانی دلّی کی روشنیاں بکھری...
جامعہ ملّیہ اسلامیہ میں عصر کی ادائیگی کے بعد برادر کاشف حسن سے ملاقات ہوئی، جو افراد مولوی اور مسٹر کے درمیان’’مذبذبین‘‘ کی کیفیت کا شکار ہوتے ہیں...
چاندنی چوک سے جامعہ ملّیہ اسلامیہ کی سمت جانے والی بس میں سوار تھے. شدّت کی گھمس تھی اور خلقت کا ہجوم بس کو طلسم ہوشربا کے عمروعیّار کی زنبیل سمجھ...
مغلوں نے اپنے خزاں رسیدہ چمن کی آخری بہار کا لطف لال قلعہ کے در و دیوار پر اٹھایا تھا. یہ قلعہ صدیوں کے کرّوفر کے بعد ان کا آخری دفاعی مورچہ تھا. اب...
ٹرین اڑی جارہی تھی. دروازے پر کھڑے ہو کر لہراتی بل کھاتی پٹریوں کو دیکھ کر محبوب کے ابرو کے پیچ و خم اور گردن کے حمائل یاد آئے. اردو شاعری کی رائج...