ہوم << سکھوں و ہندوؤں کے مقدس مقامات اور قدیم حویلیوں کی بحالی کا فیصلہ

سکھوں و ہندوؤں کے مقدس مقامات اور قدیم حویلیوں کی بحالی کا فیصلہ

لاہور: ملک میں مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیے متروکہ وقف املاک بورڈ نے سکھوں اور ہندوؤں کے مقدس مقامات کی بحالی اور تزین وآرائش کے ساتھ قدیم تاریخی حویلیوں کی بحالی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

متروکہ وقف املاک بورڈ نے پہلے مرحلے میں سکھ دور کی تین تاریخی حویلیوں اورایک گورودوارہ صاحب کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے اور یہ ذمہ داری والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کو سونپی گئی ہے۔متروکہ وقف املاک بورڈ نے والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے ساتھ قدیم حویلیوں کی بحالی اور ان کی آرائش وتزئین کا معاہدہ کیا ہے۔ بحالی کے بعد ان تاریخی حویلیوں کو سیاحوں کے لیے کھولا جائیگا۔ والڈسٹی آف لاہور اتھارٹی حویلی بھومن شاہ، تحصیل دیپالپور،ضلع اوکاڑہ۔

حویلی مہاراجہ رنجیت سنگھ،ضلع گوجرانوالہ،حویلی بخشی رام ضلع گوجر خان اور گوردوارہ بھائی کرم سنگھ ضلع جہلم کی بحالی کا کام دوسال میں مکمل کرے گی۔ معاہدے کے مطابق آرائش اوربحالی پر آنیوالے تمام اخراجات والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی برداشت کرے گی۔ والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کی ترجمان تانیہ قریشی نے بتایا کہ اس تاریخی ورثے کی بحالی کا مقصد ملک میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گورودوارہ صاحب اور تاریخی حویلیوں کو ان کی اصل شکل میں بحال کیاجائیگا اورسکھوں کے مذہبی رسم ورواج اور طرز تعمیر کو سامنے رکھا جائیگا۔ پہلے مرحلے میں ان عمارتوں کا سروے ہوگا اور ڈرائنگ تیارکی جائیگی جس کے بعد ان کی بحالی پر آنیوالی لاگت کا تخمینہ لگایا جائیگا۔