تمہارے ہجر کے موتی ابھی پلکوں پہ رکھے ہیں عجب اک خوف سے ہر دم کھلی رکھتی ہوں میں آنکھیں گرے تو ٹوٹ بکھریں گے تمہارےہجر کے موتی ابھی پلکوں پہ رکھے ہیں...
ثمینہ سید کا تعلق بابا فرید الدین گنج شکر کی نگری پاکپتن سے ہے۔ شاعرہ، کہانی کار، صداکار اور افسانہ نگار ہیں۔ افسانوں پر مشتمل تین کتب ردائے محبت، کہانی سفر میں اور زن زندگی، اور دو شعری مجموعے ہجر کے بہاؤ میں، سامنے مات ہے کے عنوان سے شائع ہو چکے ہیں۔ رات نوں ڈکو کے عنوان سے پنجابی کہانیوں کی کتاب شائع ہوئی ہے۔ مضامین کی کتاب اور ناول زیر طبع ہیں۔ پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔ ریڈیو کےلیے ڈرامہ لکھتی، اور شاعری و افسانے ریکارڈ کرواتی ہیں
ناول :سمے کا ساحل ناول نگار :ڈاکٹر شاہدہ دلاور شاہ تعارف اور تبصرہ:ثمینہ سید عکس پبلی کیشن سے چھپا بہت خوبصورت پیرہن میں "سمے کا ساحل" ناول لکھنا...
کتاب: خواب زندہ رہتے ہیں شاعر : عرفان صادق آگ تھے ابتدائے عشق میں ہم ہوگئے خاک، انتہا یہ ہے میر تقی میر ایسا فرما گئے ہیں۔ انہوں نے عشق کی آنچ کو...
عشق میں شرک نہیں، نہ کوئی بدعت کیجئے عشق کا نام محبت ہے ،محبت کیجئے آئیں۔۔ اک بار مجھے دیکھ کےدیکھیں خود کو آئینہ بدلا نظر آئے تو حیرت کیجئے ہار جانے...
کتاب:گم شدہ آوازوں کا تعاقب افسانہ نگار: زویا حسن تعارف اور تبصرہ:ثمینہ سید کہانی ایک دن کا واقعہ نہیں ہوتی اس کی گود میں دکھ سکھ برسوں پرورش پاتے...
کتاب:دوسرا آدمی مصنف:عاصم بٹ شیکسپئیر نے کہا تھا کہ” دنیا ایک سٹیج ہے اور ہم سب اداکار۔۔۔۔اپنا اپنا کردار ادا کرتے جاتے ہیں اور زندگی کے سٹیج سے...
تہی دست اور تہی دامن نظر آنے والا ضروری نہیں کہ تہی ہی ہو۔آنکھ سے دیکھا اور کان سے سنا بھی جھوٹ ہو سکتا ہے۔عمر کا ایک تہائی گزار کر گلی کے تھڑے پہ...
گھر میں شادی کے ہنگامے جاگ اٹھے تھے. ایسا لگتا تھا راتیں بھی دن ہوگئی ہیں۔ اکلوتے بیٹے کی شادی کیا طے ہوئی، جنید کے والدین تو بولائے بولائے پھرتے تھے...