کبھی رنجش، کبھی راحت، کبھی آزار تھا شاید کہانی کا وہ الجھا سا کوئی کردار تھا شاید دلائل پاس تھے پھر بھی ہم اس سے ہار جاتے تھے بہت سادہ تھے ہم یا وہ بہت مکار...
ساری خلقت پر مِرے مولا نے احساں کردیا بھیج کر محبوبﷺ کو راحت کا ساماں کردیا عرش پر مہماں بنایا رب نے جب محبوب کو اس عطا نے سارے عالم کو ہی حیراں کردیا دل سجا...
معاملہ عزت پہ آیا ہوتا تو کیا کیا سہتا دل اس نے بھی لگایا ہوتا تو کیا کیا سہتا کتنے شوق سے کیا خود کو برباد ہم نے اس نے ہاتھ نہ چھڑایا ہوتا تو کیا کیا سہتا...
مجھے ہجرت سی لگتی ہیں محبت سے بھری باتیں وفا پہ مشتمل راتیں مجھے ہجرت سی لگتی ہیں وصل کی ساری سوغاتیں محبت کی عنایاتیں یہ سارے پیار کے لمحے یہ ساری پیار کی...
میخانوں میں بکتی ہوئی ایک سو سال پرانی وائن کی بوتل کی قسم۔۔۔! تیرے ماتھے کی جھریوں، تیرے کپکپاتے ہاتھ، تیری دھیمی سے چلتی نبض سے مجھے آج بھی محبت ہے۔! مدار در...