میں غلامِ مصطفیٰؐ ہوں، یہی مری پہچان ہے
میرے لب پہ جو درود ہے، یہی مری شان ہے
رحمتوں کے ہیں سفیر، روشنی کے ہیں چراغ
جن کے دم سے ہر اندھیرا ہوا روشن
میں اسی در کا سوالی، اسی در کا فقیر
ان کا در ہی ہے ہر خوشی کی جان
میں غلامِ مصطفیٰؐ ہوں، یہی مری پہچان ہے
میرے لب پہ جو درود ہے، یہی مری شان ہے
نام جن کا ہے شفاعت، نام جن کا ہے کرم
جن کے دم سے مہکا، ہر زمانہ، ہر حرم
جن کی نسبت سے مقدر ہو گیا روشن سحر
جن کی بزمِ عشق کا ہر لمحہ عرفان ہے
میں غلامِ مصطفیٰؐ ہوں، یہی مری پہچان ہے
میرے لب پہ جو درود ہے، یہی مری شان ہے
مدحِ سرکار میں ہر پل دل مرا محوِ بیاں
ان کے در کی حسرتیں مری آنکھوں سے عیاں
میرے آقاؐ کا تبسم، رحمتوں کی روشنی
میرے دل میں ان کی اُلفت، سب سے اعلیٰ و ارفع
میں غلامِ مصطفیٰؐ ہوں، یہی مری پہچان ہے
میرے لب پہ جو درود ہے، یہی مری شان ہے
کبھی قسمت دکھا دے، روضۂ خیرالوریٰ
کبھی ہو جائے عطا وہ گنبدِ سبز کا سایہ
میری سانسوں میں رچی ہے نعتوں کی مہک
میری دعاؤں میں بس مدینے کی آس ہے
میں غلامِ مصطفیٰؐ ہوں، یہی مری پہچان ہے
میرے لب پہ جو درود ہے، یہی مری شان ہے
تبصرہ لکھیے