میخانوں میں بکتی ہوئی ایک سو سال پرانی وائن کی بوتل کی قسم۔۔۔! تیرے ماتھے کی جھریوں، تیرے کپکپاتے ہاتھ، تیری دھیمی سے چلتی نبض سے مجھے آج بھی محبت ہے۔۔۔! مدار...
عشق میں شرک نہیں، نہ کوئی بدعت کیجئے عشق کا نام محبت ہے ،محبت کیجئے آئیں۔۔ اک بار مجھے دیکھ کےدیکھیں خود کو آئینہ بدلا نظر آئے تو حیرت کیجئے ہار جانے پہ یوں...
داڑھی مونچھ تو اگ آتی ہے اگنا ہوتی ہے بڑا کیوں نہیں ہولینے دیتے خود کو آجاتے ہو نیند ہماری بنجر کرنے تم خوابوں کے دشمن بن کے جب اتراتے ہو ہنسی نہیں رکتی ہے...
کہا نہ تھا تم سےجان میری بہار موسم کے خواب دیکھو تو زرد رت کی خبر بھی رکھنا شب کی تنہائیوں میں اکثر خیالوں کی سرزمیں پہ اترو تو جو بھی سوچو مگر بس اتنا خیال...
میں جانتا ہوں تمھاری آنکھیں میرے شکستہ سے خال و خد میں تلاشتی ہیں وہی انوکھی چمک کہ جس نے تمھاری آنکھوں کو منزلوں کا یقین بخشا مگر میری اپنی منزلیں ہی بھٹک گئی...