زندگی قطرے کی سکھلاتی ہے اصرار حیات یہ کبھی گوہر کبھی شبنم کبھی آنسو ہوا بشر کی زندگی سکھلاتی ہے جینے کا قرینہ کہیں زہر ہلاہل بھی پڑے ہیں ہنس کے پینا صبر کا...
سینکڑوں بار ہزاروں بار لکھ لکھ کر اس دل کا حال ہوا کیا ہے آہ واہ سے آگے جائے ایسا کون کون جسے اس شاعر کے باطن سے کام کون جسے نظموں کے من میں جھانکنا آئے کون جو...
ابو تراب! اگرچہ میں سخن سرائے خام ہوں پہ تجھ سے ہم کلام ہوں کہ میرے دل کو تجھ سے ہے ازل سے ایک واسطہ وہ واسطہ جو ڈالیوں کو شبنمِ سحر سے ہے مسافروں کو دو پہر...