یا حیرت! انسان کی بوالعجبیاں بھی شاید ہی کبھی تمام ہو سکیں. افتاد طبع کی رنگا رنگیوں اور شرارت نفس کی نیرنگیوں کی دائمی آماجگاہ یہ انسان بھی کیا کیا...
حافظ یوسف سراج پیغام ٹی وی میں بطور اینکر اور ڈیجیٹل میڈیا ڈائریکٹر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ دینی اور سماجی موضوعات پر قومی اخبارات میں کالم لکھے، اخبار مرحوم یا نیم جاں ہوگئے تو یہ کام اب سوشل میڈیا پر ہوجاتا ہے۔ صورت حال کے نام سے تازہ ترین سماجی و دینی موضوعات پر وی لاگز نشر ہوتے رہتے ہیں۔
طیب اردوان کی کامیابی پر یاروں کے پیچ و تاب کھاتے تبصرے پڑھ رہا تھا کہ بڑا دلچسپ واقعہ یاد آگیا۔ اس کالم کے قارئین جان ہی گئے ہوں گے کہ اس خاکسا رکی...
آگ جلاتی اور پانی ڈبوتا ہے۔ مگر کبھی کبھی آگ جلانا اور پانی ڈبونا بھول جاتے ہیں۔ مثلاً ہم دیکھتے ہیں کہ نمرود کی جلائی آسمان کو چھوتی آگ حضرت...
ایدھی کے اسلام کے حوالے سے جو بحث سوشل میڈیا پر چل نکلی ہے۔ اس سے مجھے تولگاکہ ایدھی کی موت بھی کہیں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کوئی سازش ہی نہ...
درد اس نے جان پر جھیلے تھے، سو وہ جانتا تھاکہ جب Bread نہ ملے تو انسان Cake کیوں نہیں کھاسکتے اور وہ اسحاق ڈار بھی نہ تھا کہ جو دال مہنگی ہونے پر قوم...
تعمیری سوچ کی پرورش و پرداخت کے لیے ’دلیل ‘ کے نام سے ویب سائٹ کا اجرا کر دیا گیا ہے ۔ کیا سعادت ہے کہ انسانیت کی آخری گائیڈ بک قرآن اور پھر...