غزہ کی گلیوں میں لاشیں بکھری پڑی ہیں۔ لاشیں جو کبھی جیتے جاگتے انسان تھے — ماؤں کی دعائیں، بچوں کے قہقہے، باپ کی دعائیں، بیوی کی سسکیاں۔ اب وہ سب...
بلال شوکت آزاد تجزیاتی و فکری طور پر بیدار اور بے باک، مصنف، کالم نگار اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ہیں۔ ان کی تحاریر معاشرتی، سیاسی اور عالمی امور پر گہری تحقیق، منطقی استدلال اور طنزیہ انداز کے امتزاج سے مزین ہوتی ہیں۔ اپنے قلم کو ہمیشہ سچائی، انصاف اور فکری آزادی کا علمبردار سمجھتے ہیں
یہ کوئی قبائلی قتل نہیں تھا۔ یہ کوئی مولوی کے فتویٰ کا نتیجہ نہیں تھا۔ اور نہ ہی یہ کسی مذہبی جنون کی جھلک تھی۔ اسلام آباد کی اُس رات، جب دو گولیاں...
کہتے ہیں آج کل کی جنگیں بندوق سے نہیں، بٹن سے جیتی جا سکتی ہیں۔ اور کبھی وہ بٹن کسی ایٹمی میز پر ہوسکتا ہے یا پھرکسی پہاڑی چشمے کے دہانے پر بنے ڈیم...
یہ صرف پہلگام میں ہونے والا ایک حملہ نہیں تھا۔ یہ صرف چند سیاحوں پر ہونے والی فائرنگ نہیں تھی۔ یہ صرف بھارتی میڈیا کی چند گھنٹوں کی چیخ و پکار نہیں...
یہ جو آج کل کا مرد ہے نا، وہ عورت سے عشق نہیں کرتا — وہ عورت سے "ڈرتا" ہے۔ جی ہاں! عشق تو شاید اب ایک نایاب جذباتی جنس ہے جسے انسٹا پر filter مار کے...
دنیا میں کچھ سچائیاں ایسی ہوتی ہیں جو خنجر کی طرح چبھتی ہیں، کچھ جملے ایسے ہوتے ہیں جو پانی کی طرح اترتے ہیں مگر پیاس نہیں بجھاتے بلکہ اندر ہی اندر...
یہ زمین جس پر تم چلتے ہو، اور یہ آسمان جس کے نیچے تم سانس لیتے ہو، کسی دور میں یہ بھی گواہ بنتے تھے۔ آدم کے بیٹے ہابیل کا خون جب قابیل کے ہاتھوں...
ایک صدی پرانا قرض ابھی باقی ہے… اور ایک خواب ہے جو آنکھوں سے چھین کر، قبروں کے ساتھ دفنایا جا رہا ہے… ہاں! میں بات کر رہا ہوں اُن بچوں کی جنہوں نے اس...
یہ کائنات ازل سے کشمکشِ خواہش و حدود میں گھری رہی ہے۔ انسان جب فطرت کے بے ساختہ تقاضوں کو تہذیب کی قینچی سے کاٹنے بیٹھا تو یا تو منافق بن گیا یا...
سمندر کے کنارے کھڑے ہوکر اگر آپ غور کریں تو ایک سناٹا آپ کے وجود میں اترتا محسوس ہوگا۔ پانی کی بے پناہ وسعت، اس کی نیلگوں گہرائی اور سطح پر لہروں کی...