باعث رنج و محن غیض و غضب پوچھتے ہیں ہم سے کیا بات ہوئی سوئے ادب پوچھتے ہیں رسم دنیا سے بھی آگاہ نہیں وہ کافر ورنہ بیمار سے احوال تو سب پوچھتے ہیں آج ہم ذکر تو اسی بیمار کا کریں گے کہ جو علاج کروانے گئے تھے اور اب یہاں کسی کا علاج کرنے کے لئے آنا چاہتے ہیں ان کے بیان پر شعر یاد آیا کہ ایک وہ ہیں کہ تعلق سے ہی یکسر منکر ایک ہم ہیں کہ جدائی کا سبب پوچھتے ہیں۔
یقینا ان کا بیان آپ کو یاد آ گیا ہو گا کہ انہوں نے زرداری اور مولانا کے ساتھ مل کر کہا ہے کہ عمران خاں کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہونگے۔ہنسی اس بات پر آتی ہے کہ خان صاحب تو ان کے ساتھ مذاکرات تو کیا اسمبلی میں بیٹھنے کے لئے تیار نہیں ورنہ شہباز شریف تو مذاکرات کا کہہ چکے ہیں۔ ہم تو آپ کو ایک شعر ہی سنا سکتے ہیں کہ کیا کہیں ان سے جو خوشبو سے شناسا ہی نہیں۔کیا کبھی پھول سے بھی نام و نسب پوچھتے ہیں۔ ہمارے بہت اچھے تجزیہ کاروں کا یہی کہنا ہے کہ اب عمران خاں ہوا کے گھوڑے سے نیچے اتر آئیں۔اگر جمہوریت قائم رکھنی ہے تو پھر پارلیمان میں واپس آنا ہو گا اسے مضبوط کرنا ہو گا نئی اصطلاحات لانا ہونگی تاکہ منصفانہ انتخاب ہو سکیں۔کہنے کا مطلب یہ کہ مارشل لاء تو کوئی حل نہیں آخر اس قسم کا تاثر کیوں پیدا کیا جا رہا ہے ۔
ملک کا ایک نظام ہوتا ہے جس میں حکومت ہوتی ہے اور پھر اس کا محاسبہ کرنے کے لئے اپوزیشن ہوتی ہے۔ہم نے تو تب بھی یہی لکھا تھا کہ مشورہ دینے والوں نے غلط کیا کہ آپ کی ہستی کو ماورائے ایوان بنا دیا وگرنہ آپ سے زیادہ زبردست اپوزیشن کون کر سکتا تھا۔ چند دنوں میں یہ سب ناک آئوٹ ہو جاتے۔ اس وقت آپ کی پوزیشن بہت اچھی تھی اور کشور کا شعر یاد آتا تھا: کچھ اس قدر تھی گرمئی بازار آرزو دل جو خریدتا تھا اسے دیکھتا نہ تھا آپ نے تو اپنے دشمنوں کو بات کرنے کا موقع دیا کہ 1999ء میں بھی آپ نے مشرف کے ریفرنڈم کا ساتھ دیا اور بقول مشرف کے آپ نے سو سیٹوں کا مطالبہ کیا مگر… چلیے ساری بات چھوڑیے اب تو آپ جمہوریت کے قائل ہیں تو اس میں اپوزیشن کے کردارکو رد نہ کریں۔ صرف اقتدار ہی سے خدمت نہیں ہو سکتی۔اچھی اپوزیشن سے بھی لوگوں کے دل میں گھر کیا جا سکتا ہے۔ آپ اپنا یہ بیانیہ بدلیے کہ میں ان چوروں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتا۔
آپ کے ناقد چودھری سرور اور علیم کے علاوہ بھی تو ہیں کہنے کا مطلب یہ کہ انہی میں رہ کر گزارہ کرنا ہے اور انہیں بدلنا بھی ہے اب آپ ہی کے دوست فیصل واوڈا آستینوں کے سانپوں کی بات کر رہے ہیں اس کے علاوہ اب بھی جو آپ کے اتحادی وہ اپنی مار پر ہیں وقت آنے پر یہی پتے ہوا دینے لگیں گے: سعد لہجے میں جو تلخی ہے کسی رنج سے ہے مجھ کو آتا نہیں جگنو کو ستارا لکھنا یہ بھی درست ہے کہ لانگ مارچ کے نام پر آپ نے اپنے معتقدین کو متحرک رکھا ہوا ہے کہ اصل میں یہ پڑائو اور جلسے ہی ہیں کہ وہی ٹک ٹک اور اکا دکا سکور کہ سکور بورڈ چلتا رہے فیصلہ کن حملہ شاید ابھی ممکن نہیںیا پھر اسی انگلی کا انتظار ہے جس نے نواز شریف کو آئوٹ قرار دے دیا تھا اور ان کے چیخنے کے باوجود بھی ریویو نہیں لیا تھا۔آپ نے بائولنگ سپاٹ تک کھڈے کھود دیے ہیں۔ فاسٹ بال کرنے کے لئے یا لانگ جمپ لینے کے لئے تو دور سے بھاگ کر آنا پڑتا ہے۔
آپ شاید ابھی اس پوزیشن میں نہیں جہاں تک میری سمجھ میں آتا ہے کہ آپ صرف دوسروں کا رستہ کھوٹا کرنا چاہتے ہیں دوسری طرف طاقتیں یک دم یوٹرن لینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں: ایسا نہ ہو کہ درد بنے درد لا دوا ایسا نہ ہو کہ تم ہی مداوا نہ کر سکو ملک میں شدید بے چینی کا عالم ہیں لوگ بہت پریشان ہیں گھروں میں کوئی نہ کوئی بیمار ہے اور نہیں تو نفسیاتی دبائو میں تو ہر کوئی ہے ہسپتالوں میں دھکے ملتے ہیں اور پرائیویٹ ہسپتالوں تک کم کم کی رسائی سے مہنگائی نے جان نکال رکھی ہے ابھی میں سینڈ وچ بریڈ لین گیا تو 150سے ایک دم 180کی ہو گئی وجہ بھی کوئی نہیں بتاتا کوئی پوچھنے والا نہیں ایسے میں لوگ حالات کو مزید خراب ہوتے دیکھتے ہیں تو سوئے آسمان دیکھتے ہیں لانگ مارچ کے باعث راستوں کی بندش اور دوسرے مسائل سب تو اس قابل نہیں کہ مہینہ بھر کام کاج کے بغیر اس سرگرمی میں رہیں۔
بادی النظر میں یہی دکھائی دیتا ہے کہ ملک کو مفلوج کر کے رکھ دیا جائے ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا اتحادیوں نے تو یقینا غلط کیا کہ آپ کو ہٹا دیا گیا۔آپ بھی تو ٹھیک نہیں کر رہے وہ تو ان ہائوس تبدیلی لے کر آئے اور آئینی حق استعمال کیا آپ کو بھی اسی طرح حکمت عملی اختیار کرنا چاہیے تھی۔ وہ لوگ جو یقینا لوگوں کے نمائندے ہیں یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ ان کی اپوزیشن بھی برداشت نہ کریں کوئی جواز بھی تو ہو اب بھی آپ اگر انتخاب کی تیاری کریں تو بہت اچھا ہو ہو گا۔ تنظیم سازی کا جائزہ لیں نئے سرے سے اپنا منشور تیار کریں اب آپ اپنی کارکردگی تو یقینا پیش نہیں کر سکیں گے۔
اب آپ مخالفین کی بری کارکردگی پر الیکشن لڑیں گے۔ پی ڈی ایم اچھی خاصی مشکل میں ہے اگر آپ مارشل لاء کا تذکرہ کریں گے تو کمزوری کا مظاہرہ کریں گے لوگ آپ کے ساتھ ہیں تو انتخاب کوئی زیادہ دور بھی نہیں آپ کے ساڑھے تین سال گزر گئے تو یہ سال بھی کوئی اتنا لمبا نہیں وقت کہاں رکتا ہے ایک شعر: وقت روکے تو میرے ہاتھوں پر اپنے بجھتے چراغ لا رکھنا
تبصرہ لکھیے