ہوم << بنگلہ دیش میں پھر سے قائد اعظم کی تصاویر لگنے لگی ہیں ، ہمیں بھی قائد اور اقبال کے افکار کو زندہ کرنا ہوگا ، دلیل فورم میں مقررین کا اظہار خیال

بنگلہ دیش میں پھر سے قائد اعظم کی تصاویر لگنے لگی ہیں ، ہمیں بھی قائد اور اقبال کے افکار کو زندہ کرنا ہوگا ، دلیل فورم میں مقررین کا اظہار خیال

جوہر ٹاون، لاہور کے سی ای او کلب کے چھت تلے، دلیل فورم کے تحت 'سقوط سے انقلاب تک' کے موضوع پر فکری نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے بطور مقررین شرکت کی۔

مقررین میں دنیا نیوز کے ہیڈ، سینئر صحافی سلمان غنی، معروف کالم نگار سجاد میر، تجزیہ نگار ڈاکٹر عاصم اللہ بخش اور معروف دانشور ڈاکٹر تصور اسلم بھٹہ شامل تھے۔

علاوہ ازیں، مختلف جامعات کے طلباء، اساتذہ اور میڈیا پرسنز بھی اس فکری نشست میں کا حصہ بنیں۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی سلمان غنی کا کہنا تھا کہ، ہمارے نوجوان باصلاحیت ہیں، وہ ہر چیز کا تنقیدی جائزہ لیتے ہیں اور ہر عمل سے باخبر رہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ، اب اس ملک میں کروڑوں صحافی ہیں، سوشل میڈیا ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔

اس دوران تصور اسلم بھٹہ کا کہنا تھا کہ، میں نے اپنی آدھی زندگی بنگالیوں کے ساتھ گزاری، انہوں نے کبھی بھی مجھے نفرت کی نگاہ سے نہیں دیکھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ، کوئی پٹھان، سندھی، بلوچی یا پنجابی نہیں، ہم سب پاکستانی ہیں، تعصبانہ رویہ اختیار نہیں کرنا چاہیئے، نفرت کے بیج بونا انتہائی خطرناک ہے۔
سجاد میر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ، بنگالی ہماری کرکٹ ٹیم سے محبت کرتے ہیں اور ہمارے میچز بڑے شوق سے دیکھتے ہیں، وہ اپنے ماضی کی طرف لوٹ رہے ہیں، انہوں نے اپنے دفاتر میں قائداعظم کی تصاویر آویزاں کر دی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ، بنگال انقلاب کے تین مراحل سے گزرا ہے اور ہر بار طلباء انقلاب لے کر آئے ہیں۔
ڈاکٹر عاصم اللہ بخش نے شرکاء کو بتایا کہ، ہمارے اداروں کو قومی اور علاقائی سیکیورٹی پر توجہ دینی چاہیئے۔ پارلیمان کی بالادستی تب ممکن ہے، جب آئین و قانون کی پاسدرای ہو۔

تقریب کے اختتام پر شرکاء کیلئے ریفرشمنٹ کا اہتمام کیا گیا، جس دوران سوال و جواب کا سلسلہ جاری رہا۔