ہوم << بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف گھنائونا چہرہ - محمد عامر خاکوانی

بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف گھنائونا چہرہ - محمد عامر خاکوانی

عامر خاکوانی اوڑی کے واقعے کے بعد بھارتی میڈیا پر تو گویا جنون طاری ہوچکا ہے۔ ان ایک دو دنوں میں تین چار انڈین چینلز ٹائمزنائو، انڈیا ٹی وی، این ڈی ٹی وی وغیرہ کو دفتر میں دیکھنے کا موقع ملا تو ذہنی طور پر پہلے سے تیار ہونے کے باوجود ہکا بکا رہ گیا۔ اس قدر جارحانہ انداز اور جنگ جیسے حساس ایشو پر اس قدر ریلیکس اور بے پروائی سےگفتگو کی قطعی توقع نہیں تھی۔ نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال والی بات ایسے ہو رہی تھی جیسے وہ نیوکلئیر بم نہیں بلکہ وہ بچوں والا پٹاخہ ہے جو ان کے ہاں دیوالی پر یا ہمارے ہاں شب برات وغیرہ پر چلایا جاتا ہے۔
پاکستان دشمنی اور نفرت میں لتھڑے ہوئے پروگرام ہر جگہ نظر آئے. ٹائمز نائو ان پر بازی لے گیا، اگرچہ کمی کسی نے نہیں کی۔
ایک چینل پر گزشتہ روز ایک سابق بھارتی ائیرمارشل نے کہا کہ ہمارے پاس چار آپشنز ہیں، پاکستان پر سرجیکل سٹرائیک اور اگر ایسا کرتے ہوئے نیوکلیئر ہتھیار استعمال نہ کرنے پڑیں تو گریز نہ کیا جائے، عالمی سطح پر پاکستان کوتنہا کر کے اقتصادی پابندیاں لگوا کر اسے صومالیہ بنا دینا، چوتھا آپشن دلچسپ تھا، نوازشریف کو مضبوط کرنا۔
ایک دو اور پروگراموں میں گفتگو سن کر پتہ چلا کہ ان کے سابق آرمی چیف، ایڈمرل اور ائیرچیف کی سطح کے لوگ ایسی گفتگو کر رہے ہیں ،جس کی توقع ہمارے جونیئر ریٹائر افسروں سے بھی نہیں کی جاسکتی۔ جو چند لوگ ہمارے چینلز پر آتے ہیں اور ان کے جارحانہ انداز پر ہم تنقید کرتے ہیں، بھارتی نیوز چینلز دیکھ کر تو اپنے پاکستان دفاعی ماہرین معصوم فرشتے نظر آتے ہیں۔
ارنب گوسوامی بھارت کے مشہور صحافی اور تجزیہ کار ہیں، ٹائمز نائو کے وہ ایڈیٹر انچیف ہیں، ان کا پروگرام دیکھا، جس میں انہوں نے زیادہ تر جارحانہ گفتگو کرنے والے بھارتی تجزیہ کاروں اور ایک پاکستان دشمن نام نہاد دانشور طارق فتح کو شامل کیا اور پاکستان کی نمائندگی کے لیے تحریک انصاف کے ایک سابق رہنما سابق وائس ایڈمرل جاوید اقبال کو لیا۔ بعد میں اندازہ ہوگیا کہ جاوید اقبال کو کس لیے لیا گیا، موصوف بے سروپا بولتے رہے اور ایک انتہائی غیر ذمہ دارانہ، جذباتی گفتگو کرنے والے پاکستانی دفاعی ماہر کا تاثر دینے میں پوری طرح کامیاب رہے۔ یہ ایک خاص طریق کار ہوتا ہے جس میں ایک طرف کے اچھا، تیز بولنے والے لوگ لیے جائیں اور دوسری طرف کا ایک ڈھیلا، جذباتی، آتشی ، دلائل سے عاری گفتگو کرنے والا شخص لے لیں جو سارا کیس تباہ کر دے ۔ ارنب گوسوامی اپنے اس زہریلے ایجنڈے میں پوری طرح کامیاب رہے۔
ہر چینل پر ایک سے بڑھ کر ایک پاکستان مخالف پروگرام نظر آیا۔ براہمداغ بگٹی کئی چینلز پر پاکستان کے خلاف زہر اگلتے پائے گئے۔ میری شدید خواہش ہے کہ پاکستان میں بھارتی نیوز چینلز پر پابندی کچھ عرصے کے لیے اٹھا دی جائے۔ میں قسم کھا کر کہہ سکتا ہوں کہ اگر ٹائمز نائو، این ڈی ٹی وی وغیرہ پاکستانی کیبلز پر آنا شروع ہوجائیں تو پھر چوبیس گھنٹوں کے اندر ہی پاکستان میں بھارتی مئوقف کی ہمنوا لابیز، شخصیات، این جی اور اور وہ نام نہاد قوم پرست جو پاک فوج کے خلاف زہر اگلنے کا کوئی موقع ضائع نہیں جانے دیتے، ان سب کی تمام تر محنت تحلیل ہوجائے گی اور بھارتی شدت پسندی کا کا اصل، گھنائونا، نفرت انگیز چہرہ بےنقاب ہوجائے گا۔ وزیراعظم پاکستان تو یہاں نہیں ہیں، کاش آئی ایس پی آر کے ذمہ داران وزرات اطلاعات سے بات کر کے بھارتی نیوز چینلز پر پابندی ایک ہفتے کے لیے ختم کرا دیں اور کیبل آپریٹرز کےلیے حکومتی حکم جاری کیا جائے کہ وہ بھارتی نیوز چینلز لازمی دکھائیں۔ پاکستان کی اس وقت اس سے زیادہ خدمت نہیں ہوگی۔ میں دوستوں سے درخواست کروں گا کہ وہ یوٹیوب پر یا ان نیوز چینلز کی ویب سائٹس پر جا کر یہ پروگرام خود اپنی آنکھوں سے دیکھنے کی کوشش کریں۔

Comments

محمد عامر خاکوانی

عامر خاکوانی

Click here to post a comment