ہوم << بزرگ آپ کے منتظر ہیں. افشاں فیصل شوانی

بزرگ آپ کے منتظر ہیں. افشاں فیصل شوانی

انسانی زندگی بہت مصروف ہو گئی ہے. دن رات کی مصروفیات میں سے چند منٹ نکالنا بھی مشکل ہو گیا ہے جن میں اپنے بڑوں یا بچوں کے ساتھ بیٹھ کر ان کی بات سن سکیں، کم از کم اتنا اطمینان اور دھیان جتنا خبریں سننے پر لگایا جاتا ہے۔
ہمارے بڑے جنہوں نے ہمارے لیے اپنی پوری زندگی وقف کر دی، ان کے پاس بہت کچھ ہوتا ہے کہنے کے لیے مگر کسی کے پاس وقت نہیں، انہیں سننے کا۔ ہم انہیں کچھ اور دیں یا نہیں مگر کچھ وقت تو دے سکتے ہیں. ہمیں کوشش کر کے ایسا کرنا چاہیےاور انہیں تھوڑا وقت دینا چاہیے۔ ان کی ضروری یا غیر ضروری باتوں کو بھی سننا چاہیے کیونکہ جب باتیں ان کہی رہ جاتی ہیں تو بہت تکلیف دیتی ہیں ۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے کام کی کچھ باتیں ہوں، نہ بھی ہوں تو ان کے دل کا بوجھ تو ہلکا ہو جائے گا۔ اس نے جب آپ سے وہ ساری باتیں کہ دیں جو وہ کہنا چاہتا تھا تو اب آپ ان با توں کو یاد رکھیں یا نہ رکھیں مگر آپ نے اس کی بےچینی ختم کر دی اور اسے سکون فراہم کر دیا۔ پہلے بچپن کی کہانیاں ہوں یا دادا کی جوانی کے قصے، شوق سے سنے جاتے تھے۔ مگر اب وہ دلچسپی نجانے کیوں ختم ہو گئی ہے؟ شاید نئی نسل کو سننے کا شوق نہیں رہا مگر کہنے والے اب بھی موجود ہیں جو چاہتے ہیں کہ کوئی چند پل سکون سے ان کے پاس بیٹھے، ان کا دکھ، ان کی زندگی کی کہانی سنے۔
آپ کی اچانک کوئی لاٹری نکل آئے، امتحان میں کامیابی حاصل کرلیں، نوکری میں ترقی ہو جائے تو آپ بے چین ہو جاتے ہیں یہ خوشی کی خبر سب کو سنانے کے لیے. اگر آپ کسی کو یہ بتانے جائیں اور وہ آگے سے کہہ دے کہ جاؤ یار ابھی وقت نہیں ہے میرے پاس، کل بتانا تو کیا آپ انتظار کریں گے کل تک کا؟ آپ کی تو ساری خوشی کافور ہو جائے گی۔ کیا فرق پڑا اگر اس نے آپ کی بات نہیں سنی، آپ کل بتا دیجیے گا مگر نہیں، کل بتاتے ہوئے آپ کو اتنی خوشی نہیں ہوگی، جتنی خوشی آپ آج محسوس کر رہے ہیں۔ ہمارے بزرگوں کے پاس ایسی کوئی بڑی خوشخبری نہیں ہوتی سنانے کے لیے مگر پھر بھی ان کے اندر اتنی ہی بےچینی ہوتی ہے. جب وہ کچھ بتانا، کچھ کہنا چاہتے ہیں تو ہمیں رک کر انہیں سننا چاہیے، کوئی نصیحت ہو یا ان کے بچپن کا کوئی قصہ، آپ اس پر عمل کریں یا نہیں، یاد رکھیں یا بھلا دیں مگر آپ نے ایک کام تو کر لیا۔ ان کی بات سن کر ان کے اندر کا بوجھ تو ہلکا کر دیا۔ اللہ آپ کو خوش رکھے اور آپ دوسروں کی خوشی کا باعث بنیں۔

ٹیگز