ہوم << دوسروں کو بھکاری اور خود اسرائیلی - لطیف النساء

دوسروں کو بھکاری اور خود اسرائیلی - لطیف النساء

واقعی بعض واقعات آپ کو جھنجوڑ دیتے ہیں اور آپکو آپکی حیثیت یاد دلادیتے ہیں انسان کتنا غافل ہے اپنے آپ سے اور قرآن نے صحیح کہا ہے انسان جلد باز اور ناشکرا ہے۔میری ساتھی کا مضمون پڑھا جو بات مجھے سمجھ آئی چاہتی ہوں سب کو سمجھ آ جائے اور وہ سب نہ صرف اعتراف کریں بلکہ رویہ بدلیں۔کہتی ہیں کہ ٹینشن کا شکار بندہ ایک بینچ پر سستانے کے لیے بیٹھا تو ایک اور عمر رسیدہ پختون آدمی اس کے برابر آ کر بیٹھ گیا اور بڑبڑاتا رہا اور مجھے اکساتا رہا کہ میں اس سے بات کروں!وہ کبھی بجلی کبھی پانی کبھی کرایوں کا اور کبھی مہنگائی کا رونا روتا تو کبھی لوگوں کے غیر مہذب غیر اسلامی لباسوں پر تبصرے کرتا، کافی دیر تک اس کی یہ لغو باتیں سنتا رہا اور جب میں اکتا گیا تو میں نے چند روپے نکال کر اس کے ہاتھ میں رکھ دیئے۔وہ حیرت سے چند لمحے مجھے تکتا رہا اور پھر زور سے ہنسا اور پورے پیسے واپس میرے ہاتھ پر رکھ کر بولا لوگوں کا بڑا المیہ یہ ہے آپ دوسروں کو بھکاری سمجھتے ہیں، اگر کوئی غریب شخص آپ سے بات کر لے تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ اسے فقیر سمجھ لیں! بھائی صاحب!اللہ کا فضل ہے میں ایک چوکیدار ہوں اور عزت سے اپنی روزی روٹی پوری کر رہا ہوں، آپ کو ذرا ٹینشن میں دیکھا تو اپنے باپ کا کہا یاد آگیا کہ پریشان آدمی کو حوصلہ دینا بھی نیکی ہے لہٰذا جہاں کسی کو اداس پریشان دیکھتا ہوں اس کے پاس بیٹھ جاتا ہوں مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ مجھے بھی بھکاری سمجھیں!میں نے شرمندگی سے معافی مانگی تو مسکرایا اور کہا آپ کے پاس گاڑی ہے میں چند لمحے سوچتا رہا پھر کہا جی ہاں تین چار گاڑیاں،پھر اس نے کہا پھر تو تمہارا گھر بیوی بچے بھی ہوں گے؟ میں نے کہا جی ہاں پھر کہا ماشاء اللہ سب خیریت سے ہوں گے؟ڈرائیور پیٹرول بھی ڈلواتا ہوگا؟گھر میں کوئی بیماری نہیں سب ٹھیک ہیں اور اور پھر بھی آپ یہاں پریشان بیٹھے ہو؟میں نے حیرت سے کہا گھر گاڑی کا پریشانی سے کیا تعلق؟ حیرت سے جواب دیا مکان تمہارا گاڑیاں تمہاری، بیوی بچے سب ماشاء اللہ صحت مند، پھر اس خان نے پوچھا اچھا تمہارے بچے کیا کرتے ہیں؟ کہا بیٹے اپنا اپنا کاروبار کرتے ہیں بیٹی تو ابھی پڑھ رہی ہے۔ماشاء اللہ۔آپ سب مہلک بیماریوں سے بچے ہوئے ہیں؟کہا جی ہاں!پھر خان نے کہا کیا خرچے پورے نہیں ہوتے؟ کہا خرچے بھی پورے ہو ہی جاتے ہیں کبھی کبھار ذرا تنگی بھی ہو جاتی ہے! اس خان نے اپنے کھردرے ہاتھ سے اس بندے کا بازو پکڑا زور سے ہنسا اور کہا کہ بابو صاحب آپ اس کے بعد بھی پریشان ہیں آپ تو واقعی اسرائیلی ہو چکے ہو؟ میں نے دلچسپی اور حیرت سے پوچھا وہ کیسے؟ خان نے بڑی سنجیدگی سے جواب دیا قرآن مجید میں اللہ تعالی بار بار بنی اسرائیل سے کہتا ہے کہ میں نے تمہیں یہ بھی دیا وہ بھی دیا، کھیت دئیے،دشمنوں سے بچایا، کھانا اتارا، عورتیں، مکان باغات غلام کنیزیں تک دیں مگر تم نے میرا احسان نہ مانا۔ ہمارے مولوی صاحب کہتے ہیں جو شخص اللہ کا شکر نعمتوں کے ملنے پر بھی نہیں کرتا وہ بھی اسرائیلی ہی ہو جاتا ہے۔آپ کو اداس بینچ پر بیٹھے دیکھ کر مجھے افسوس ہو رہا ہے۔میں چکرا گیا اور مارے شرمندگی اور خوف سے اس کی طرف دیکھا۔میں بچپن سے اسلامی کتب پڑھتا رہا اپنے آپ کو بڑا سیانا سمجھتا رہا مگر بنی اسرائیل کی یہ تھیوری تو میرے لیے بالکل نئی تھی۔ میرے لیے بڑا دھچکا تھا جب بھی میں نے قرآن مجید میں بنی اسرائیل کے الفاظ پڑھے مجھے محسوس ہوا اللہ تعالی ناشکرے اور نافرمان یہودیوں سے مخاطب ہے مگر سبق ہم سب ایمان والوں کے لیے ہے۔ ہم ہر وقت شکایات کرتے رہتے ہیں اور ہمیں اس کی طرف سے عطا کردہ ہزارہا نعمتوں کا شعور ہی نہیں اورنہ ہم شکر کرتے ہیں؟ اللہ تعالی کیا شکور نہیں،علیم نہیں،خبیر نہیں۔

Comments

Click here to post a comment