ہوم << دلیل ، تازہ ہوا کا جھونکا ہے. فضل ہادی حسن

دلیل ، تازہ ہوا کا جھونکا ہے. فضل ہادی حسن

10929198_936951229648955_6554040637456884104_nبحث علمی ہو یا سیاسی، موضوع مغرب ہو یا اسلام، لیڈر اسلامسٹ ہو یا سیکولرسٹ، پارٹی مذہبی ہو یا لسانی، کسی بھی ایشو یا موضوع کو دلیل کی بنیاد "قبول" کرنا اور دلیل ہی کی بنیاد پر "رد" کرنا ہوگا ۔ اسی سے معاشرہ آگے بڑھے گا، تحمل وبرداشت کی صفات پیدا ہوں گی اور وہ مثبت تبدیلی آئے گی جس کے ہم سب بلاتفریق اسلامسٹ و سیکولرسٹ خواہشمند ہیں ورنہ جہاں ہم آج کھڑے ہیں اور سوشل میڈیا پر جیسے بحث جاری ہے، اسے دیکھ کر خوف آتا ہے اور گاہے گمان ہوتا ہے کہ یہ ایک لاوا ہے جو کسی وقت پھٹ کر معاشرے کو تباہی سے دوچار کرسکتا ہے ۔
اگر استدلال کی بنیاد پر قبول و رد ہوگا اور دلیل سے گفتگو ہوگی تو فضا خوشبو سے معطر ہوگی ورنہ گھٹن اور متعفن فضا میں سانس لینا بھی مشکل و محال اور بازی ہارنے کا ذریعہ و سبب بھی بن سکتا ہے۔
جب نظریات و افکار کے درمیان کشمکش اور جنگ و جدال عروج پر پہنچتا ہے تو زوال و تباہی کا رونما ہونا بھی تقریبا "مقدر" ہوتا ہے، مغلوب سائیڈ کےلیے جینا محال ہو جاتا ہے، نتیجتا ایک ردعمل پیدا ہوتا ہے، اور معاشرہ سکڑ کر جمود، لاعلمی و جہالت کا شکار ہوجاتا ہے۔
آج سوشل میڈیا کے اس دور میں اگر ہم اپنے مزاج اور جذبات و خیالات کو تحمل وبرداشت اور رواداری کے پیرامیٹر سے ماپنے کی کوشش کریں تو اس وقت خود کو اخلاقی اور علمی طور پر نچلی سطح پر موجود پایئں گے۔ ہمارا معاشرہ ماڈل تو دور کی بات "تذکرہ" کرنے کا بھی قابل نہیں رہا ہے۔ "دلیل" کا جواب "گالی" سے اور "اعتراض" کا جواب "تھپڑ" سے دینا چاہتے ہیں۔ ہم علم و تحقیق کا جواب جہالت و درندگی سے دینے کا سوچتے ہیں۔ ہمارے سماج میں تحمل و برداشت کو غیرت و بہادری کے متضاد معنوں میں استعمال کیا جانے لگا ہے۔ ہم "دلیل و استدلال" کی بجائے "زور و زبردستی" سے نظریات کو ٹھونسے کے لیے حکمت عملیاں تیار کرنے لگےہیں۔
ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہوئے:
اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم پھر سے اس روایت کو زندہ کریں۔
جہاں بات سلیقے سے شروع ہو۔
جہاں شائستگی و متانت کے ساتھ مکالمہ ہو۔
جہاں بحث و مباحثوں کے دوران برداشت و اخلاق کا دامن تھاما جائے۔
جہاں پھر سے "دلیل" کی بنیاد پر "قبول و رد" تو ہو لیکن "سرکوبی و شکست" مقصود و مطلوب نہ ہو۔
ہمارے محترم جناب محمد عامر ہاشم خاکوانی صاحب کی قیادت میں "دلیل" کی ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے جس نے ایسے حالات میں ایک اچھا قدم اٹھایا ہے۔ مجھے "دلیل" کی آمد پر بے حد خوشی بھی ہے اور میں اس پلیٹ فارم سے مثبت تبادلہ خیال کے لیے پرامید و متمنی بھی ہوں۔

Comments

Click here to post a comment