محمد عامر ہاشم خاکوانی
سوشل میڈیا پر نوجوان لکھنے کے حوالے سے متحرک ہوئے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ نوجوان نسل کسی مثبت اور تعمیری کام میں لگی ہے اور کتابیں پڑھنے، سوچنے اور دلیل کے ساتھ بات کرنے کی طرف مائل ہوئی ہے، جو ہمارے سماج کے لیے بڑی خوش آئند بات ہے۔ کنزیومراِزم کے اس بے رحم، سفاک دور میں بے غرض قلمی جدوجہد کرنے والے مبارک اور تحسین کے مستحق ہیں۔ دلچسپی سے ان نوجوانوں کی تحریریں پڑھتا رہا ہوں، اور داد دینے میں بھی کبھی بخل سے کام نہیں لیا۔
ہماری ویب سائیٹ’’ دلیل ‘‘ نئے لکھنے والوںکے لئے اوپن ہے، اس میں اپنی تحریریں ضرور بھیجیں، اچھی اور دلچسپ تحریریں پہلی ترجیح میں شائع ہوجائیں گی۔ چند ایک نکات کا خیال رکھیں گے تو ہمارے لئے بھی آسانی ہوجائے گی۔
دلیل ایک ویب سائیٹ ہے، خالص علمی یا فکری جریدہ نہیں، اس کے پڑھنے والوںمیںہر قسم کے لوگ شامل ہوں گے، بہت سے ایسے جنہیں ثقیل بحثیں اور گنجلک نثر کا ابلاغ نہیں ہوسکے گا۔ اس لئے تحریر کو عام فہم اور سلیس رکھا جائے تو زیادہ بہتر ابلاغ ہوسکتا ہے۔
’’دلیل‘‘ فرقہ ورانہ، مسلکی مباحث کی حوصلہ شکنی کرتی اور نفرت انگیز مواد کے حامل کسی بھی مضمون کو شائع کرنے کے حق میں نہیں ہے، ایسا رجحان رکھنے والے صاحبان زحمت نہ فرمائیں۔
ان پیج میںتحریر لکھ کر یا اسے یونی کوڈ کے ذریعے ان پیج میں کنورٹ کر کے ای میل کیجئے ۔ بھیجنے سے پہلے اس کی اچھی طرح پروف ریڈنگ کر لی جائے، املا کی غلطیاںخاص طو پر درست کرنا ضروری ہیں۔ ایسی تحریریں جلد شائع ہوجائیں گی۔ بعض اوقات کنورٹکرتے ہوئے تاریخ اور ہندسے الٹ جاتے ہیں، اسے چیک کر کے بھیجنا چاہیے ۔
ہم صرف فکری تحریروںتک محدود نہیں رہنا چاہتے، ہلکی پھلکی شگفتہ تحریریں بھی بھیجی جا سکتی ہیں، ادبی تخلیقیت لئے بلاگز اور سپورٹس کے حوالے سے مضامین بھی شامل کئے جا سکتے ہیں۔
بعض نوجوان جوش جذبات میں مخالفوں پر فتوے لگانے کو ترجیح دیتے ہیں، یہ مناسب رویہ نہیں۔ اسلامسٹ بمقابلہ سیکولراِزم کا معرکہ ٹی ٹوئنٹی میچ ہرگز نہیں، اسے ون ڈے بھی نہیں سمجھنا چاہیے۔ یہ کرکٹ کی اصطلاح میں ٹیسٹ میچ ہے۔ طویل دورانیے کا کھیل۔ جس میں دو تین باتیں اہم ہیں۔اس میچ نے جلدی ختم نہیں ہوجانا۔ لمبا معرکہ ہوگا۔ یہ قسطوں میں لڑی جانے والی جنگ ہے، باربار غنیم کے لشکر پلٹ پلٹ کر آئیں گے۔ ہر بار تلوار سونت کر لڑنا پڑے گا۔ انداز بدلتے رہیں گے، سپاہیوں کے چہرے تبدیل ہوں گے، مگر اہداف وہی ہیں۔ جانے پہچانے، دیکھے بھالے۔ اس محاذ کا رُخ کرنے والے سوچ سمجھ کر میدان میں اتریں۔ نظریاتی جدوجہد بعض اوقات مختلف انداز میں کی جاتی ہے۔پچھلی نسل نے اپنے انداز میں یہ معرکہ لڑا۔ اب ہمارے زمانے میں اور ہمارے بعد یہی مسائل، مکالمے اور مُجادلے چلتے رہیں گے۔ٹیسٹ میچ میں جلدبازی اور عجلت کے بجائے کھلاڑی کی محنت، تکنیک اور مہارت زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ فکری مکالمے میں بھی یہ چیزیں اتنی ہی اہم ہیں۔ اچھی طرح تیاری کر کے، سوچ سمجھ کر قدم بڑھانا چاہیے۔
مکالمہ ہر حال میں شائستگی سے کرنا چاہیے۔ انکسار، استدلال اور علمی شائستگی تحریر کے بنیادی جوہر ہونے چاہئیں۔ طنز، تضحیک، دَشنام اور اختلافِ رائے رکھنے والے کو تحمل سے برداشت کرنا ہوگا۔ رائٹسٹ ہونے کے دعوے داروں کو یہ سوچ کر لکھنا چاہیے کہ وہ اسلامی ذہن کے علمبردار ہیں اور ان کی تحریر ہی سے مذہبی سوچ رکھنے والوں کے کردار کو جانچا جائے گا۔ اس لیے اخلاق، شائستگی اور متانت کا دامن قطعی نہ چھوڑا جائے۔ یہی اصول لبرل اور ترقی پسند کہلانے والوں پر عائد ہوتا ہے ۔
ہر تحریر یہ سوچ کر لکھی جائے کہ ہمارے سرکار، آقا اور محسنِ اعظم حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم اگر اسے پڑھیں تو آپؐ کا ردعمل کیا ہوسکتا ہے۔ کوئی ایسا جملہ یا لفظ نہ ہو، جس سے سرکارِ مدینہؐ کی منور پیشانی پر کوئی شکن نمودار ہو اور انہیں لگے کہ ان کے اُمتی، ان کے نام لیوا دینِ اسلام کی بے توقیری کا باعث بنے۔ کوئی بھی سچا، کھرا لکھاری صرف اس لیے اس میدان میں اُترتا اور اپنے دین، اپنی اخلاقی اقدار اور تصورِ دین کا دفاع کرتا ہے کہ روزِ آخرت اس کی یہ کاوش قبول ہو اور بخشش کا باعث بنے۔ اس لیے تحریر کا معیار بھی ویسا ہی کڑا اور سخت ہونا چاہیے۔ بدتمیزوں، بداخلاق، عامیانہ گفتگو کرنے والوں، پست الفاظ استعمال کرنے والوں کی یہاں کوئی جگہ نہیں۔
دلیل اور منتظم دلیل کو کسی بھی تحریر کو ایڈٹ کرنے، رد کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔ لکھنے والوں کو یہ حق تسلیم کرنا اور ہماری ادارتی مجبوریوں کو سمجھنا ہوگا۔ بعض مباحث پبلک فورم کے لئے نہیں ہوتے، ان پر نجی، محدود نشست میں بات ہوسکتی ہے، لکھنے والوں کو یہ بات ذہن میں رکھنا ہوگی۔
ماشاءاللہ بہت مبارک ہو
اللہ تعالٰی اس کاوش کو قبول فرمائیں اور آپ کے کام میں برکت عطا فرمائیں
آمین ثم آمین
#"کامران چوہدری"
سر بہت شکریہ آپ کی
تحریریں اہتمام سے پڑھتا ہوں مگر یہ بات کہ آپ اتنے ' ' ڈونگے ' ' ہیں پہلی بار پتہ چلا بہت فائدہ ہوا ایک بار پھر شکریہ
ماشاءاللہ بہت شاندار و جاندار تحریر ۔معنی حیز ۔اللہ اس پر عمل کرنے کا توفیق بھی دیں
آپکی اِس عمدہ کاوش پر ڈھیروں مباکباد ۔ اللہ حامی و ناصر ہو ۔
جزاک اللہ. سب سے پہلے تو دلی مبارکباد دلیل کے معرض وجود میں آنے پر. ان شاء اللہ آپ کا یہ اقدام مطلوبہ اہداف پورے کرنے میں کامیاب ہوگا.
آپ کا لکھنے والوں کیلیے انتہائی جامع ہدایت نامہ پڑھ کے اچھا لگا کہ واقعی اسلام کا نام لینے والوں کو جذباتیت سے جان چھڑانا ہوگی. میں یہ نہیں کہتا کہ تحریر میں جذبات کا عنصر بالکل مفقود ہو جائے کیونکہ ایسا کرنا بھی تحریر کے ہدف کو متاثر کر سکتا ہے. لیکن جذبات کیلیے صحیح درجے, صحیح سمت اور صحیح موقعے کی پہچان بہت ضروری ہے.
میرا خیال ہے کہ یہ سائٹ نظریہ پاکستان کے علاوہ دیگر موضوعات پر لکھنے والوں کو بھی جگہ فراہم کرے گی.
ایک رہنمائی فرما دیجیے کہ اپنی تحریر کیسے اور کہاں بھیجی جاسکتی ہے؟
ماشااللہ،، انتہایی زبردست،، اللہ قبول فرماییں
عامر بھایی میں منہ تعریف کرنے کا قایل تو نہیں ہوں، البتہ یہاں رہا نہیں گیا،
اللہ آپکومزید توفیق دے
عامر بھائی مبارکباد قبول کیجیے.مناظروں کی ماری قوم کیلیے دلیل پر مبنی مکالمہ ہی زندگی کی نوید ہے.اللہ آپ کو استقامت اور ترقی عطا فرمائے.آمین