ہوم << اے امت کے جسم کے حصو! کامیابیاں مبارک ہوں- اسری غوری

اے امت کے جسم کے حصو! کامیابیاں مبارک ہوں- اسری غوری

اسری غوری خبر یہ تھی کہ الحمدللہ ثم الحمد للہ شام کے شہر حلب میں شامی مجاہدین نے بشاری اور روسی فوج کا گزشتہ دو سال سے کیا گیا محاصرہ توڑ دیا۔ داعش حسب روایت بشار اور روس کے خلاف لڑنے کے بجائے پیچھے سے حملے کرتی رہی. درد اور غم کی اس بستی میں یہ خبر اک امید کی کرن بن کر نمودار ہوئی اور غمزدہ چہروں پر خوشیاں بکھیر دیں.
اللہ کا شکر بھی ادا کیا اور یہ احساس بھی ہوا کہ میرے آقائے دوجہاں نے اپنی امت کو جو اک جسم کی مانند کہا تو بےشک سچ کہا. ایسے مواقع پر اس کا احساس شدت سے ہوتا ہے. چاہے ہم کوسوں میل دور ہوں مگر اپنے مسلمان بہن بھائیوں پر ڈھائے گئے ظلم کو دل کی گہرائی سے محسوس کرتے ہیں.
ہم بے بس ہوتے ہیں مگر
بخدا تمھارے بہتے لہو کے ساتھ ہمارے بھی اشک بہتے ہیں
ہماری دعائوں اور آہ و زاریوں میں تمھارا بھی حصہ رہتا ہے
تم پر ڈھایا جانے والا ہر ظلم ہم اپنے دل پر محسوس کرتے ہیں
تمھاری ہر چوٹ پر ہم بھی سسک سسک جاتے ہیں
تمھارے بچوں کی اک اک سسکی ہمارے کانوں میں گونجتی اور نیندیں اڑا دیتی ہے
شام میں ایٹمی و کیمیائی ہتھیاروں کا نشانہ بنتے ہزاروں تڑپتے دم توڑتے بچے ہمارے دن کا سکون اور رات کی نیندیں چھین لیتے ہیں
تمھارے بچوں کی سمندری پانیوں پر پر تیرتی لاشیں ہمارے دلوں کو زخم زخم کردیتی ہیں.
تمھارا جلتا ہوا ’حلب‘ ہمیں بے چین بے سکون کر دیتا ہے
تمھیں فلسطین میں زخم لگتا ہے، ہم پاکستان میں تڑپ اٹھتے ہیں
تم پر مصر میں ٹینک چڑھائے جاتے ہیں، ہمارے پاکستان میں صف ماتم بچھ جاتی ہے
تمھاری اسماء بلتاجی شہید ہوتی ہے، یہاں ہماری مائیں اپنی بیٹی کو اسماء بنانے کی خواہش کرلیتی ہیں
تمہھں برما میں زندہ جلایا جاتا ہے، اس آگ کی تپش ہمیں یہاں اپنے دل پر محسوس ہوتی ہے
تم بنگلہ دیش میں پھانسیوں پر لٹکائے جاتے ہو، ہم پاکستان میں بہتے اشکوں کے ساتھ تمھارے جنازے پڑھتے ہیں
تم پر استنبول میں شب خون مارنے کی سازش ہوتی ہے، ہماری رات مصلے پر اس کی ناکامی کی دعائیں کرتے گزرتی ہے
تمھارے لاشے کشمیر میں اٹھتے ہیں مگر کاندھے ہمارے بوجھ سے ٹوٹنے لگتے ہیں
تمھارے دکھ جہاں ہمیں رلاتے ہیں، وہیں تمھاری تمہاری چھوٹی چھوٹی خوشیاں ہوں یا بڑی فتح، ہمیں بھی خوشی سے نہال کر دیتی ہیں
تمھاری فاطمہ مصر کے کالجوں میں اول آتی ہے اور اپنے اسیر والد کے ساتھ جیل میں اپنی خوشیاں شیئر کرنے جاتی ہے تو ہم بھی یہاں اس خوشی کا سرور محسوس کرتے ہیں
تمھاری باغیوں کو کچل کر سازش کو ناکام بنانے کی فتح کی خوشی میں تم استنبول میں جشن مناتے ہو، ہم یہاں کراچی میں اس کا ساتھ دیتے ہیں
تمھارے حلب میں ٹوٹتا محاصرہ ہمارے دلوں کو باغ باغ کر دیتا ہے
پھر کون کہتا ہے کہ ہم تم سے الگ ہیں؟
بخدا ہم تم سے ہرگز دور نہیں
ہم ویسے ہی تمھارے درد پر تڑپتے ہیں جیسے ہاتھ کے درد میں آنکھ بہنے لگتی ہے
جیسے کٹی ہوئی ٹانگ ہو تو جسم کا کوئی عضو نہیں سو پاتا، ہر اک ساتھ جاگتا، اور تکلیف میں اس کا ساتھ دیتا ہے۔
ہم بھی تمھارے ساتھ ہیں
ہمارے دل تمھارے لیے دعا گو ہیں
اور ہمارے کان تمہاری فتح کے ہر دم منتظر
ہماری آنکھیں تمھیں فتح یاب دیکھنے کی خواہش مند
اے امت کے جسم کے حصو!
تمہیں یہ کامیابیاں مبارک ہوں
خدا تمھیں ہر قدم پر کامیاب و کامران ٹھہرائے. آمین

Comments

Click here to post a comment