ہوم << وفاقی حکومت کا لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

وفاقی حکومت کا لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

کراچی: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کی جا رہی ہے جس میں ایک لاکھ نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے۔

پاکستان میں ہر سال 20 لاکھ نئے شہریوں کو روزگار چاہیے ہوتا ہے لیکن مارکیٹ میں اتنی گنجائش نہیں ہوتی کہ ان سب کو سمو سکے جبکہ گریجویشن کرنے والوں میں سے 30 فیصد لوگوں کو ملازمت نہیں مل پاتی۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ گریجویٹس کو ملازمت کرنے والا نہیں بنانا بلکہ ملازمت فراہم کرنے والا بنانے میں معاونت دینی ہے تاکہ وہ خود انٹرپرینیور بن کر ابتدائی طور پر کچھ لوگوں کو ملازمت فراہم کرے تاکہ وہ اپنے خاندان اور نزدیک کے لوگوں کا سہارا بن سکے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اوجھا کیمپس میں کراچی بھر کی جامعات کے گرین یوتھ موومنٹ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر نصرت شاہ،ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر/انچارج ریجنل سینٹر کراچی و اسپورٹس اینڈ کو کری کیولم ڈویژن، انجینئر جاوید علی میمن اور ڈاکٹر سنبل شمیم نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر رجسٹرار ڈاؤ یونیورسٹی ڈاکٹر اشعر آفاق، ڈاکٹر کاشف شفیق، ڈاکٹر نور جہاں سمیت اساتذہ و طلبا کی بڑی تعداد موجود تھی۔

تقریب سے خطاب میں معاون خصوصی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ حکومت 12 ہزار روپے ماہانہ پر انڈرگریجویٹ نوجوانوں کے لیے سرکاری اور نجی ادارے میں انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کر چکی ہے۔ اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ نوجوانوں کے سامنے دنیا کے دروازے کھول دیتے ہیں۔ اس لیے ان کی صلاحیتوں کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان دنیا میں فری لانس سروس پرووائڈرز میں چوتھا بڑا ملک ہے، اس کا گروتھ ریٹ 74 فیصد ہے اور یہ سروس دینے والے 2 ارب ڈالر سالانہ کما رہے ہیں۔ 25 سال سے کم عمر 15 کروڑ نوجوان اب ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے ایک پلیٹ فارم پر آ سکتے ہیں۔

اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کی قائم مقام وائس چانسلرپروفیسر نصرت شاہ نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی دنیا بھر کی بہترین 600 جامعات اور ایشیائی 400 جامعات میں شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ میں اضافہ ہو رہا ہے، ہمارے یہاں مون سون کی شدت کے نتیجے میں سیلاب آرہے ہیں جس سے فصلیں تباہ ، لوگ بے گھر ، اور مویشی مر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی نوجوانوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔