ہوم << بازار جاتے وقت کن باتوں کا خیال رکھا جائے - حوریہ ذیشان

بازار جاتے وقت کن باتوں کا خیال رکھا جائے - حوریہ ذیشان

میں اکثر جب بھی اپنی بہنوں کو پردہ کرنے کی ترغیب دیتی ہوں تو ان کی طرف سے ایک اعتراض سامنے آتا ہے کہ پردہ کرنے بھی مرد حضرات گھورنے سے باز نہیں آتے اور پردہ والیوں کو بھی اسی طرح آنکھیں پھاڑ پھاڑ کے دیکھتے ہیں۔ اس لیے عورت کو پردہ پر مجبور کرنے سے بہتر ہے کہ مردوں کو سمجھایا جائے کہ وہ اپنی نظریں نیچی رکھیں کیونکہ قرآن کریم میں بھی مردوں کے لیے یہی حکم ذکر کیا گیا ہے۔
میں ان کی بات سے جزوی اختلاف کرتی ہوں، یہ بات ٹھیک ہے کہ کچھ مرد باپردہ خاتون کو بھی گھورتے ہیں لیکن یہ تناسب پردہ دار کی نسبت کافی کم ہے۔ پردہ دار خاتون اگر گھر سے نکلتے وقت کچھ باتوں کا اہتمام کرلیں تو میں دعویٰ سے کہتی ہوں کہ وہ کسی قسم کی ناگوار صورت حال سے محفوظ رہے گی۔ یہ باتیں الحمدللہ میرا ذاتی تجربہ ہیں۔
1۔ سب سے پہلی بات جس پر عمل کرنے کی سخت ضرورت ہے کہ بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلا جائے، اللہ نے عورت کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت تو دی ہے لیکن انتہائی ضرورت کے وقت، تو جو عورت اللہ کے حکم کو مان کر بلا ضرورت گھر سے باہر نہیں نکلے گی، ضرورت کے وقت نکلنے پر اللہ پاک اس کی حفاظت فرمائیں گے اور اسے ہر قسم کی بری نظر سے محفوظ رکھیں گے۔
2۔ دوسری بات یہ ہے کہ گھر سے باہر نکلتے وقت اس بات کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے کہ ہم اپنے آپ کو زیادہ نمایاں نہ کریں۔ برقعہ، چادر یا عبایا اس قسم کا استعمال کریں جو لوگوں کو اپنی طرف متوجہ نہ کرے۔ زیادہ شوخ اور تنگ لباس، خوشبو، بناؤ سنگھار اور ایسا زیور جو بجتا ہو، لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، ان چیزوں سے بچنا چاہیے۔
3۔ بازار جانے سے پہلے بازار سے متعلق جو جو کام ہیں یا جو خریدنا ہے، ان کی ایک فہرست بنالیں اور کوشش کریں کہ ہر چیز ایک دو دکانوں سے ہی لے لی جائے۔ ونڈو شاپنگ کرنا یا پھر ایک چیز کے لیے کئی کئی دکانیں پھرنا بھی مناسب نہیں ہوتا۔ اس سے وقت کا ضیاع تو ہوتا ہے عورت بھی لوگوں کی نظروں میں آجاتی ہے۔
4۔ شام کے بعد بازار جانے سے گریز کرنا چاہیے، کوشش کریں کہ صبح یا دوپہر کے وقت ہی خریداری کی جائے کیونکہ اس وقت بازاروں میں رش کم ہوتا ہے۔
5۔ کسی قسم کے تہوار (جیسے عید وغیرہ) کی خریداری اس کے قریب آنے سے پہلے کرلی جائے، اس کے دو فائدے ہیں، ایک تو چیز مناسب قیمت میں مل جاتی ہے اور دوسرا انسان رش میں ہونے والی کوفت سے بھی محفوظ رہتا ہے۔
6۔ چیزیں خریدتے وقت دکاندار سے کم سے کم بات چیت کریں۔ اپنے لہجے اور آواز کو تھوڑا سخت رکھیں۔
7۔ حتی الامکان کوشش کریں کہ عورت کبھی اکیلی بازار نہ جائے، ساتھ کوئی بالغ مرد ہو تو بہت ہی بہتر ہے، اگر گھر میں کوئی مرد نہیں ہے تو پھر کسی بڑی عمر کی عورت کو ساتھ لے لیا جائے، جوان لڑکیوں کا تنہا بازار جانا مناسب نہیں ہے۔
8۔ سب سے آخری اور اہم بات یہ کہ گھر سے نکلتے وقت دعا پڑھ کر خود کو اللہ کی حفاظت میں دے دیں، ان شاء اللہ آپ ہر قسم کے شرور و فتن سے محفوظ رہیں گی۔
دعا ہے:
[pullquote] بِسْمِ اللہ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّةَ اِلَّابِاللہ۔[/pullquote] ان باتوں کا اہتمام کرنے پر ان شاء اللہ آپ کو کبھی بھی کسی قسم کی بھی پریشانی نہیں ہوگی۔

Comments

Click here to post a comment