ہوم << جب گنبدَ خضراء پہ وہ پہلی نظر گئی. قاضی حارث

جب گنبدَ خضراء پہ وہ پہلی نظر گئی. قاضی حارث

"جب گنبد خضراء پہ وہ پہلی نظر گئی"
از
قاضی محمد حارث
سیڑھیوں سے اوپر چڑھتے ہی پہلا قدم مسجد نبوی علی صاحبہ الصلوۃ والسلام کے صحن میں پڑا۔ سامنے ہی گنبد خضراء اپنی پوری شان و شوکت کے ساتھ مجمع خلائق بنا ہوا تھا۔
رمضان کا مہینہ تھا، عاشقوں کا ہجوم تھا۔
میں آہستہ آہستہ "باب السلام" کی طرف بڑھ رہا تھا۔
ایک ایک قدم من من بھر کا ہورہا تھا۔ اور آنکھوں سے اشک رواں تھے، دل یوں دھڑکتا تھا جیسے سینہ ہی پھاڑ ڈالے گا۔
باب السلام سے داخل ہوکر میں بھی اس ہجوم میں شامل ہوگیا جس میں نہ جانے کتنے اولیاء، مقربین، صدیقین ہونگے۔
اس دربار میں حاضری ہونے جارہی تھی جس میں ابوبکر بھی دو زانو ہو کر بیٹھتے تھے، وہی ابو بکر جس نے پیر کے انگوٹھے پر سانپ کاٹ لینے کے باوجود سرور کائنات کو جگانا گوارا نہ کیا۔
یہ وہی مجلس تھی جس میں عمر جیسا جریئ اور بہادر شخص بھی آنسو بہاتا کندھے ڈھلکا دیتا تھا۔
جی ہاں اسی مجلس میں ذو النورین عثمان اور شیر خدا علی ہوتے تھے۔
اس محفل میں بلال حبشی ہوتے تھے جو گرم ریت پر بھی "احد احد" کہتے نہ تھکتے تھے۔
قاضی حارث!!! تیری اوقات ہی کیا ہے؟
کس منہ سے جائیگا ان کے سامنے؟
تیرے توشے میں کیا رکھا ہے؟
اگر عرض کیا: قاضی محمد حارث ہوں، سلام پیش کرنے آیا ہوں،
اور جواب آیا: کون قاضی حارث؟
تو کیا کرے گا؟
پھر کس کے پاس جائے گا؟
طوفان بپا تھا سینے میں۔
حضور معافی!! حضور معافی!!
نظر اٹھی، سامنے محراب پر پڑی:
جلی حروف میں عربی میں حدیث لکھی ہوئی تھی:
قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم: "شفاعتی لاہل الکبائر من امتی"۔
محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میری شفاعت میری امت کے بڑے گناہ کرنے والوں کیلیئے (بھی) ہوگی۔
آہ!!!! جو رویا ہوں پھوٹ پھوٹ کر!!!
زخموں پر مرہم رکھ دیا میرے آقا! آپ نے!
ان الفاظ نے میرے مرے ہوئے قدموں کو زندگی عطا کی۔
میں آہستہ آہستہ قدم اٹھاتا وہاں گیا
اور کیوں نہ جاتا؟ کہ آسرا بھی وہیں تھا۔
پھر محسوس ہوا کہ وہ جگہ انوارات کا منبع ہے۔
کوئی خالی ہاتھ نہیں آتا۔
حاضری ہوئی اور الحمد للہ بھرپور حاضری ہوئی۔
دروازے سے نکلا تو دل میں یہ الفاظ تھے:
قاضی صاحب! اب تک کی زندگی ضائع ہی کی تھی۔
بقول ہمارے استاد ڈاکٹر مظہر حامد کے:
دنیا میں رہے مظہر اور اس کو نہیں دیکھا
کیا فائدہ آنکھوں کا، کس کام کی بینائی؟

Comments

Click here to post a comment