مجھے ہجرت سی لگتی ہیں محبت سے بھری باتیں وفا پہ مشتمل راتیں مجھے ہجرت سی لگتی ہیں وصل کی ساری سوغاتیں محبت کی عنایاتیں یہ سارے پیار کے لمحے یہ ساری پیار کی...
میخانوں میں بکتی ہوئی ایک سو سال پرانی وائن کی بوتل کی قسم۔۔۔! تیرے ماتھے کی جھریوں، تیرے کپکپاتے ہاتھ، تیری دھیمی سے چلتی نبض سے مجھے آج بھی محبت ہے۔! مدار در...
بچھڑ کر تم نے کیا کرنا ہے میں نے تو غم سے مرنا ہے دامن بھی آنکھوں سے کہتا ہے یہ آنسو ہیں کہ جھرنا ہے میں تو پردیسی ہوں میری چھوڑو تم نے اس عید پہ کیا کرنا ہے...
زخَم جتنے ملیں گہرے دِکھایا ہم نہیں کرتے کسی کو حالِ دل اپنا ، سُنایا ہم نہیں کرتے فَقط دَربارِ عالی میں سَدا سر خَم رہا اپنا کسی انساں کے آگے سر جھُکایا ہم...