میخانوں میں بکتی ہوئی ایک سو سال پرانی وائن کی بوتل کی قسم۔۔۔! تیرے ماتھے کی جھریوں، تیرے کپکپاتے ہاتھ، تیری دھیمی سے چلتی نبض سے مجھے آج بھی محبت...
بچھڑ کر تم نے کیا کرنا ہے میں نے تو غم سے مرنا ہے دامن بھی آنکھوں سے کہتا ہے یہ آنسو ہیں کہ جھرنا ہے میں تو پردیسی ہوں میری چھوڑو تم نے اس عید پہ کیا...
زخَم جتنے ملیں گہرے دِکھایا ہم نہیں کرتے کسی کو حالِ دل اپنا ، سُنایا ہم نہیں کرتے فَقط دَربارِ عالی میں سَدا سر خَم رہا اپنا کسی انساں کے آگے سر...
اللہ نے ہم پر ہے کیا خوب یہ احسان بخشا جو ہمیں پھر سے یہ رمضان ہے رمضان یہ برکت و رحمت کی بہاروں سے سجا ہے یہ نورِ الہی کے نظاروں سے سجا ہے کونین میں...
کہا نہ تھا تم سےجان میری بہار موسم کے خواب دیکھو تو زرد رت کی خبر بھی رکھنا شب کی تنہائیوں میں اکثر خیالوں کی سرزمیں پہ اترو تو جو بھی سوچو مگر بس...
میخانوں میں بکتی ہوئی ایک سو سال پرانی وائن کی بوتل کی قسم۔۔۔! تیرے ماتھے کی جھریوں، تیرے کپکپاتے ہاتھ، تیری دھیمی سے چلتی نبض سے مجھے آج بھی محبت...
داڑھی مونچھ تو اگ آتی ہے اگنا ہوتی ہے بڑا کیوں نہیں ہولینے دیتے خود کو آجاتے ہو نیند ہماری بنجر کرنے تم خوابوں کے دشمن بن کے جب اتراتے ہو ہنسی نہیں...
کہا نہ تھا تم سےجان میری بہار موسم کے خواب دیکھو تو زرد رت کی خبر بھی رکھنا شب کی تنہائیوں میں اکثر خیالوں کی سرزمیں پہ اترو تو جو بھی سوچو مگر بس...
میں جانتا ہوں تمھاری آنکھیں میرے شکستہ سے خال و خد میں تلاشتی ہیں وہی انوکھی چمک کہ جس نے تمھاری آنکھوں کو منزلوں کا یقین بخشا مگر میری اپنی منزلیں...