ہوم << مسئلہ قادیانیت اور تشکیک کا ہتھیار - رضوان اسد خان

مسئلہ قادیانیت اور تشکیک کا ہتھیار - رضوان اسد خان

رضوان اسد خان یہ تکفیر قادیانیت کا 40 سال پرانا ”مکمل حل شدہ“ مسئلہ پھر سے بار بار کیوں اٹھایا جا رہا ہے؟
خارجیت کو ضرورت سے زیادہ بڑھا چڑھا کر کیوں پیش کیا جا رہا ہے؟
”میں اپنے آپ کو مسلم کہتا ہوں تو اپنی پہچان متعین کرنے کا حق میرے سوا کسی اور کو کس طرح دیا جا سکتا ہے؟“ جیسے لبرل سیکولر فکر میں لپٹے سوال کیوں اٹھائے جا رہے ہیں؟
مرتد کی شرعی سزا کے مسئلے کو کیوں اچھالا جاتا ہے؟
ریاست کے مذہبی فیصلے کی توثیق کے عمل پر مرچیں کیوں لگتی ہیں؟
ختم نبوت اور توہین رسالت کے قوانین کیوں کھٹکتے ہیں؟
یاد رکھیں”تشکیک“ شیطان کا سب سے بڑا ہتھیار ہے. اور وہ آدم علیہ السلام کے لیے درخت کے حکم کو مشکوک بنانے سے لے کر آج کفر و اسلام، حق و باطل، نور و ظلمت، ہدایت و ضلالت کے درمیان حد فاصل اور ”خونیں لکیر“ کو مٹانے اور آپس میں خلط ملط کرنے کے مشن پر پوری تندہی سے کارفرما ہے.
یہ دور فتنوں کا دور کیوں ہے؟ جھوٹ، دھوکے، دجل اور فریب کی وجہ سے. لوگ چیخ اٹھے ہیں کہ ہمیں بتاؤ حق کیا ہے، ہم اسے کیسے تلاش کریں؟ ”گرے ایریاز“ کو سوچے سمجھے طریقے سے بڑھایا جا رہا ہے.
دین متین کا کون سا شعار ہے جس پر تشکیک کا حملہ نہیں کیا گیا؟ کہاں کہاں خدائی حکمت کو چیلنج نہیں کیا گیا؟ اور کیا اب خدا کو ہی چیلنج نہیں کر دیا گیا؟ کیا قیامت تک کے فتن میں سے عظیم ترین فتنہ دجال، تشکیک کی معراج نہ ہوگا جو آپ کو اپنے خدا کے بارے میں ہی شک میں ڈال دے.
مومنو! یہ تمہاری سب سے قیمتی متاع، تمہارے ایمان کے درپے ہیں. تم دہریے بن جاؤ، عیسائی، یہودی، ہندو، بدھ، سکھ، کچھ بھی بن جاؤ، انہیں اعتراض نہیں. اعتراض ہے تو صرف تمہارے ایمان پر ہے.
اور ذرا غور تو کرو، وار کے طریقے پر جو ہمارے بابا آدم علیہ السلام کے دور سے اب تک یک سر مو بھی نہیں بدلا:
ابلیس نے کہا تھا یہ پھل کھا لو، جنت سے نکلنا تو درکنار، یہ تو تمہیں ابدی زندگی عطا کر دے گا.
یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ لبرل ازم، سیکولرازم، پرویزیت، قادیانیت وغیرہ کے پھلوں میں سے کوئی بھی کھا لو، جنت میں داخلے کا استحقاق کوئی تم سے نہیں چھین سکتا.