ہوم << جدائی کیسے سہیں؟ نعمان بخاری

جدائی کیسے سہیں؟ نعمان بخاری

نعمان بخاری اس بے یقینی کے عالم میں جو چیز یقینی ہے وہ جدائی ہے۔ یہ اٹل حقیقت ہے کہ ہم سب کی زندگیوں میں کسی نہ کسی قسم کی جدائی آئی ہوگی اور آتی رہے گی۔ عربی کے اک شعر کا مطلب ہے کہ دنیا کی ہر ایک شے آپ سے جدا ہوگی، یا وہ تو رہے گی مگر آپ اس سے جدا ہونگے۔ پیارے ہم سے بچھڑتے ہیں، صحت اور نعمتیں چلی جاتی ہیں، قیمتی اثاثہ گم جاتا ہے۔ ان سب کا چلے جانا جدائی ہے۔
قرآن مجید میں یہ بات بڑے خوبصورت اور سادہ انداز میں کی گئی ہے۔ ارشاد ہے کہ جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ چلے جانے والا ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ ہمیشہ باقی رہنے والا ہے۔ (النحل 76)
جدائی ہمیں لوگوں اور چیزوں کی اہمیت سامنے لاتی ہے۔ یہ ہمیں قدر سکھاتی ہے۔ ہمیں کسی چیز کی ویلو نہیں ہوتی مگر جب وہ بچھڑ جائے یا گم ہو جائے تو اس کی قدر محسوس کراتی ہے۔ اسلامی نقطہ نظر سے ایمان میں اس کا کردار بھی مسمّم ہے۔ نقصان، مصیبت اور غم میں اگر صبر کیا جائے تو یہی جدائی ایمان کی تقویت کا سبب بنتی ہے۔
اب چند گزارشات اور باتیں جو جدائی اور غم کے دوران ہمارے لئے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔
ہمارا ایمان ہے کہ ہر شے خدا نے پیدا کی ہے وہ اس کا مالک ہے اور اسی کی طرف ہر شے کا لوٹ جانا ہے۔ اگر جدائی کے وقت یہی بات کہی جائے تو یقین کیجئے پوری کائنات میں صرف یہی بات غم کو سکون میں بدل سکتی ہے۔ مصیبت کے وقت انّ للہ وانا الیہ راجعون پڑھنا دل پر اطمینان کا مرہم رکھ دیتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ ہم کو اس بچھڑنے والے کی جدائی کا اچھا بدلہ دیتا ہے۔ آپ کو حضرت ام سلمہ رضہ کے شوہر کی وفات اور اسکے بعد کا واقعہ یاد دلاتا ہوں جو کئی طرح سے احادیث میں بیان ہوا ہے، کہ جب ابو سلمہ کا احد میں انتقال ہو گیا تو غم کے وقت آپ نے ان ّللہ پڑھی۔ وہ فرماتی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہمیں یاد تھا کہ مصیبت کے وقت یہ کلمہ پڑھنے سے خدا اس چیز کا اچھا اور بہتر بدلہ دیتا ہے اور میں سوچ رہی تھی کہ ابو سلمہ سے کون بہتر ہوگا اور پھر حضور پاک نے مجھے نکاح کا پیغام بیجھا اور مجھے اس وقت اس کلمے کی تاثیر کا پتہ چلا.
اس کے ساتھ ساتھ شکر ادا کریں کہ ابھی بھی آپ کے پاس بہت سی نعمتیں ہوں گی۔ اور دعا کیجیے کہ جو چیز (دل اور جزبات) ہمارے اختیار میں نہیں ہے وہ خدا کے قدرت میں ہے۔ اللہ اس پر قادر ہے کہ غمِ جدائی میں آپ کو اطمینان دے۔
اس کے علاوہ بچھڑنے والے والے کا اچھے انداز میں ذکر کرنا بھی فائدہ مند ہے۔ دل میں جو باتیں اور غم ابل رہا ہو اس کو خوبصورت الفاظ دیجیے اور اپنے پیاروں کے ساتھ اس کو بیان کیجیے۔
آخری بات کہ جدا ہونی والی چیز یا فرد کے بارے میں کسی بزرگ اور صاحبِ علم و عقل سے گفتگو کریں۔ اس گفتگو میں آپ کو نئی مثبت باتوں کا پتہ چلے گا، آپ اچھے نکات سے با خبر ہوں گے جو آپ کے غم میں سکون کا باعث بنیں گے۔