ہوم << تم کونسی دہریت چاہتے ہو؟ - رضوان اسد خان

تم کونسی دہریت چاہتے ہو؟ - رضوان اسد خان

رضوان اسد خان قربان جاؤں میں اپنے آقا صلی اللہ علیہ و سلم کے جنھوں نے ریت پر ایک تنکے کی مدد سے فلسفے کی بڑی بڑی گتھیاں سلجھا دیں :
ایک سیدھی لکیر بنائی اور فرمایا یہ اللہ کا راستہ، صراط مستقیم ہے اور سیدھا جنت کو جاتا ہے. پھر اس لکیر کے ادھر ادھر سے کئی لکیریں نکالیں اور فرمایا یہ سب شیطان کے راستے ہیں جو اللہ کے راستے سے ہٹاتے اور گمراہ کرتے ہیں اور سیدھا جہنم کو جاتے ہیں. (مفہوم حدیث)
آج دہریت کے بارے میں ایک حوالہ دیکھا تو مجھ کم علم پر انکشاف ہوا کہ یہ بھی کوئی سیدھا سادہ انکار خدا نہیں بلکہ اس میں بھی کئی فلسفیانہ موشگافیاں ہیں. دو چار دن قبل لبرل ازم، جمہوریت اور سیکولرازم کی فلسفیانہ تقسیم اور اقسام کا اجمالی ذکر کیا تھا، آج پتہ چلا کہ دہریت کی بھی قسمیں ہیں اور ہر ”فرقے“ والے دوسرے پر تنقید بھی کرتے رہتے ہیں. ظاہر ہے جب ایک خدا کو چھوڑیں گے تو ہر فلسفی خدا بن جائے گا. یعنی دہریت میں بھی کھوٹ ہے، جس فلسفی کی مانیں گے وہ آپ کا خدا نہیں تو اور کیا ہے؟
تو جناب ذرا ا نکے ”فرقوں“ پر ایک نظر ڈالیں:
Practical Atheism
Theoretical Atheism
Positive Atheism
Negative Atheism
Explicit Atheism
Implicit Atheism
پھر انکے ”مسالک“
Agnosticism
Ignosticism
Theologic Incognitivism
Atheistic Existentialism
وغیرہ وغیرہ.
اب مثال کے طور پر
Explicit Positive Atheist
خدا پہ یقین نہیں رکھتا اور اس کے دلائل دیتا ہے.
خدا پہ یقین رکھنے والوں کا انکار کرتا ہے اور ان کے خلاف دلائل دیتا ہے.
Explicit Negative Atheist
خدا پہ یقین نہیں رکھتا اور اس کے دلائل دیتا ہے.
خدا پہ یقین رکھنے والوں کے خلاف دلائل نہیں دیتا.
Implicit Negative Atheist
خدا پر یقین نہیں رکھتا مگر اس کے دلائل بھی نہیں دیتا اور نہ ہی خدا پر یقین رکھنے والوں کے خلاف دلائل دیتا ہے.
”کھچڑی“ ملاحظہ فرمائی؟ اگر آپ ان کے ”مسالک“ کو پڑھیں تو دماغ مزید گھومنے کا غالب گمان ہے.
پھر یہ ہمیں طعنے دیتے ہیں ”فرقہ اور مسلک پرستی“ کے..!!!
اور دین دیکھیں کتنا سیدھا سادہ ہے جس کی نظر میں یہ سارے کافر اور (اسی عقیدے پر مرے تو) جہنمی... بات ختم.... ?

Comments

Click here to post a comment