ہوم << ملک پر رحم کریں، نئے تجربات نہیں - سید نعمان احمد

ملک پر رحم کریں، نئے تجربات نہیں - سید نعمان احمد

سید نعمان احمد پیر کے روز قائد تحریک الطاف حسین کے بیانات اور ان کے کارکنوں کے ان کے ’’حکم‘‘ پر عمل کے بعد سے مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایک طوفان سا برپا ہے اینکر، تجزیہ نگار، سیاستدان، دفاعی ماہرین مہذب الفاظ میں جبکہ شہری سوشل میڈیا پر اپنے روایتی انداز میں الطاف حسین کو غدار ملک اور نہ جانے کیا کیا کہنے اور ثابت کرنے میں مصروف ہیں۔ لیکن میری پریشانی کا سبب ایم کیو ایم کے قائد کے بیانات یا ان کی تقاریر کے نتیجہ میں پیدا ہونیوالی صورتحال نہیں، میری پریشانی کی اصل وجہ ماضی کے خطرناک تجربات کا دہرایا جانا ہے۔ تاریخ کے چند اورق پلٹنے سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو جاتی ہے کہ ملک عزیز میں ہمیشہ ’’مائنس‘‘ کا فارمولہ بری طرح ناکام ثابت ہوا، سب سے پہلے پیپلز پارٹی سے ذوالفقار علی بھٹو کو’’مائنس‘‘ کرنے کی کوشش کی گئی جس کے نتیجے میں بھٹو آج بھی’’زندہ‘‘ ہے۔ اس کے بعد نواز شریف کے بغیر مسلم لیگ کا خواب دیکھا گیا جس نے نواز شریف کو دو تہائی اکثریت دلوا کر تیسری مرتبہ وزیراعظم بنوا دیا۔ اب تین سال سے مائنس الطاف فارمولہ پر کام جاری تھا جس کے نتیجہ میں گزشتہ روز کے واقعات سرانجام پائے۔
اب اگر دیکھا جائے تو ان تجربات کے نتیجے میں ملک میں 4 ایم کیو ایم بن چکی ہیں۔ پہلی متحدہ قومی موومنٹ جس کی قیادت لندن میں الطاف حسین کر رہے ہیں، دوسری ایم کیو ایم حقیقی جس کے سربراہ آفاق احمد ہیں، تیسری پارٹی پاک سر زمین نے نام سے مصطفی کمال کی قیادت میں بنی جبکہ چوتھی کی بنیاد گزشتہ روز رکھی گئی جسے ایم کیو ایم پاکستان کا نام دیا گیا اس کی قیادت کا سہرا کس کے سر سجتا ہے یہ طے ہونا ابھی باقی ہے۔
پاکستان میں ماضی میں کیے گئے ایسے تجربات کی روشنی میں کئی سیاسی، مذہبی، لسانی پارٹیاں وجود میں تو آ گئیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ پارٹی اور مسلح جتھے ملکی سالمیت کے لیے ناسور بن گئے۔ ان کو بنانے والے یا بنانے میں مدد فراہم کرنے والے تو داعی اجل ہوئے لیکن ان کے ’’کارناموں‘‘ سے اب تک یہ ملک اور اس کے عوام نبردآزما ہیں۔
خدارا اس ملک پر رحم کریں اور یہ تجربات اب بند کر دیں۔ اگر واقعی ہی کوئی اس ملک کو بحرانوں سے نکالنے میں سنجیدہ ہے تو اس کا صحیح طریقہ کار اختیار کیا جائے، پاکستان کے خلاف کام کرنے والوں کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکا جائے۔ ایک غلط پارٹی یا ملک دشمن قیادت کو ختم کرنے کے لیے مزید پارٹیاں اور لیڈر کھڑے نہ کیے جائیں۔

Comments

Click here to post a comment