ہوم << اسلام کی دعوت اور ہمارے رویے - بشارت حمید

اسلام کی دعوت اور ہمارے رویے - بشارت حمید

بشارت حمید چند دن پہلے میں امریکہ کے مشہور سکالر استاد نعمان علی خان کا انٹرویو دیکھ رہا تھا، انہوں نے اپنی پہلی نماز کا ذکر کیا۔ کہتے ہیں کہ میرا کولیگ دیندار تھا اور میں اس کے ہمراہ اس کی گاڑی میں دفتر آیا کرتا تھا مگر اس نے کبھی مجھے نماز کے بارے نہیں کہا۔ ایک دن گھر واپسی پر ٹریفک جام کی وجہ سے لیٹ ہوگئے تو اس نے ایک طرف گاڑی موڑ کر ایک عمارت کے سامنے کھڑی کی اور مجھے کہا کہ میں نماز پڑھ کر آ رہا ہوں۔ مغرب کی نماز تھی۔ وہ اندر گیا تو میں نے بھی سوچا کہ میں بھی مسلمان ہوں، چلو میں بھی پڑھ لیتا ہوں۔ میں بھی مسجد میں داخل ہو گیا، جماعت کی تیسری رکعت تھی جب میں شامل ہوا۔ میں نے وضو کے بغیر ہی نماز شروع کر دی اور امام کے ساتھ ہی سلام پھیر دیا. مجھے یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ باقی نماز کیسے پوری کرتے ہیں لیکن مجھے اس ایک رکعت میں جو سکون ملا وہ کیفیت میں بیان نہیں کر سکتا۔ پھر آہستہ آہستہ میں نے نماز کا سارا طریقہ سیکھ لیا۔
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے ہاں سمجھا یہ جاتا ہے کہ جو مسجد میں آ گیا ہے وہ بس ہمارے مسلک کو فالو کرے گا تو صحیح ورنہ غلط اور کسی کی اصلاح بھی حکمت و دانائی کے ساتھ کی جاتی ہے، ہماری طرح لٹھ لے کر یا فتوے لگا کر نہیں۔ اب اگر نعمان علی خان کو اس مسجد کا کوئی نمازی یا امام یا اس کا اپنا کولیگ اسی جگہ ٹوک دیتا کہ تمہاری تو نماز ہی نہیں ہوئی اور یہ کون سا نیا طریقہ اختیار کر لیا ہے نماز کا؟ تو شاید وہ بندہ اسی وقت دین سے واپس پلٹ جاتا۔ اسے کسی نے کچھ نہیں کہا اور آج وہ ماشاءاللہ ہزاروں لوگوں کو دین کی دعوت دے رہا ہے۔
حرمین شریفین سے زیادہ مقدس و متبرک جگہ کون سی ہو سکتی ہے اس روئے زمین پر، آپ وہاں بھی دیکھیں تو کوئی کسی پر فتوٰی نہیں لگاتا کہ تمہارا لباس ایسا کیوں ہے؟ یا تم پینٹ پہن کر نماز کیوں پڑھ رہے ہو؟ یا تمھاری داڑھی چھوٹی ہے؟ یا کچھ اور. بات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہمیں اپنے دل اور سوچ میں کشادگی رکھنی چاہیے اور ہر وقت اللہ تعالٰی سے صراط مستقیم کی طرف ہدایت کی دعا کرتے رہنا چاہیے۔ ہم کبھی مطمئن ہو کر نہ بیٹھ جائیں کہ میں تو صحیح راستے پر ہوں اور اب دوسروں پر فتوے لگانا میرے فرائض منصبی میں شامل ہو گیا ہے۔ شیطان کے وار بہت خفیہ ہوتے ہیں، وہ نیک بندوں کو نیکی کے گھمنڈ میں مبتلا کر کے بھی مرواتا ہے. اللہ تعالٰی ہمیں اس کے شر سے اپنی پناہ میں رکھے. آمین

Comments

Click here to post a comment