ہوم << کراچی میں سیاسی جماعتوں کی ناکامی - عمران زاہد

کراچی میں سیاسی جماعتوں کی ناکامی - عمران زاہد

عمران زاہد ایم کیوایم ایک شعلہ مستعجل ہے۔ ایم کیو ایم مخالف جماعتوں کی ناقص حکمت عملی ہے جس کے سبب کراچی کا ووٹر ان کی طرف مائل نہیں ہو سکا اور مائل ہوا بھی تو الیکشن کے دن ایم کیو ایم کے غنڈوں کے ڈر سے پولنگ اسٹیشن پہ نہ آ سکا۔ اس پہ مستزاد پولنگ پہ ان کے اپنے کارکنوں کی تعیناتی اور جعلی ووٹوں کی بھرمار۔ ایم کیو ایم کے ووٹر کو اپنی طرف مائل کرنا اور اپنے ووٹر کے دل سے غنڈوں کا ڈر ہٹانا فوج اور رینجر کا کام نہیں ہے۔ یہ سیاسی جماعتوں کو خود ہی کرنا ہوگا۔ کوئی وجہ نہیں کہ دوسری جماعتیں ایم کیو ایم سے سیٹیں جیت نہ سکیں۔
اس وقت ایم کیو ایم کراچی کے مسائل کا حل نہیں، مسائل کا حصہ ہے۔ کراچی والوں نے بہت بھگت لیا۔ مزید تجربہ کرنا چاہیں گے تو مزید بھگتیں گے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ سیاسی جماعتوں کو کراچی کے اصل مسائل پر بات کرنا ہوگی۔ کوٹہ سسٹم اگر ضروری ہے تو اس کی کوئی مدت ہونی چاہیے تاکہ اس مدت میں دیہی سندھ میں تعلیم اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جا سکے۔ پانی، کچرے، مواصلات اور کون سا شعبہ ایسا ہے جس میں کراچی والے مسائل کا شکار نہیں ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو اس پر بات کرنی ہو گی۔ کراچی والوں اور دوسرے علاقے کے لوگوں کو امید کی کرن دکھانی ہو گی۔ یقین کیجیے امید کی یہ کرن رینجرز کے آپریشن سے زیادہ موثر ہو گی۔
الطاف حسین جیسے لوگ نظرانداز کیے جانے کے قابل ہیں۔ نہ ان کے خیالات اور نہ ان کی تقریریں تبصرہ کرنے کے لائق ہیں۔ پیمرا پہلے ہی ان پر میڈیا میں دکھانے پر پابندی عائد کر چکا ہے۔ یہ یقیناً ایک قابلِ تحسین قدم ہے۔
میں دو ہزار تیرہ کے الیکشن کے دنوں میں کراچی اور کراچی والوں سے مکمل مایوسی کا اظہار کر چکا ہوں۔ تب کراچی کا کوڑھ خانہ کے نام سے مضمون لکھا تھا
اس کا لنک یہ ہے
اتنی مایوسی اور اتنے گھپ اندھیرے کے باوجود بہت دور سرنگ کے دوسرے سرے پر روشنی کی کرن نظر آتی ہے، امید ہے کہ رہ رہ کے جی اٹھتی ہے۔ نہ جانے ہم اس کنارے پر پہنچنے کا حوصلہ بھی رکھتے ہیں یا نہیں۔ جب کوئی حوصلہ ہار دے تو اللہ اسے حادثوں سے روشناس کراتا ہے۔ حادثوں میں انسان کو اپنی فطری جبلت کے تحت بقا کی جدوجہد میں تن من دھن لڑا دیتا ہے۔ قومیں حادثات کی بھٹی سے نکل کر کندن بنتی ہیں۔
میری دعا ہے کہ اللہ کراچی کو اور پورے پاکستان کو حادثات سے محفوظ رکھے۔ اس کی نوبت ہی نہ آنے دے اور کراچی والوں کو اپنے مستقبل کی درست راہ سجھائے اور کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنا دے۔ آمین۔

Comments

Click here to post a comment