ہوم << دلیل سے انسانی رشتہ - یاسین بیگ

دلیل سے انسانی رشتہ - یاسین بیگ

یاسین بیگ انسان دلیل کا جانور نہیں ہے بلکہ جذبات اور عادتوں کا مربع ہے. دلیل کی اہمیت اتنی ہے جتنی اس کی ضرورتوں کی. اپنے حالات اور واقعات کے تناسب سے یہ بشر دلیلیں بھی بدلتا رہتا ہے. دوسری بات! دلیل ابنی حیثیت میں بھی کوئی قطعی چیز نہیں ہے. ایک خاص دائرے میں تو دلیل اپنے آپ کو منوا سکتی ہے مگر ہر لمحہ بدلتی زندگی میں نہیں.
پاکستانی قوم کے ساتھ دلچسپ واقعہ ہوا ہے. دلیل کو اپنانے کی بنیادی شرائط میں سے ایک مناسب فکری نظام کا ہونا لازم ہے. تضادات میں گھری ہوئی قوم کو میڈیائی دلیل سرکس نے عجب مخلوق میں بدل دیا ہے. تحقیق نہ ہونے کی وجہ سے خرابی کی نشاندہی بھی نہیں ہو سکتی، تو اب شام ہوتے ہی ہر طرف دلیلوں کا بازار ہوتا ہے اور دما دم مست قلندر!
سچائی کی پرتیں ہوتی ہیں بالکل ایسے جیسے انسانی زندگی کی مختلف شکلیں درجے اور زاویے ہوتے ہیں. دلیل سے رشتہ فریب کا رشتہ رہےگا جب تک ہم بحیثیت انسان اور بحثیت قوم اس نکتے کو نہیں سمجھ لیتےکہ زندگی بہت وسعت کی حامل ہےاور وہ ایک رائے یا دلیل میں مقید نہیں ہو سکتی. ہاں وہ رائے یا دلیل ایک پرت یا درجہ کی وضاحت ضرور کر سکتی ہے. ہمارے جذبات اور ہماری عادات میں اکثر اوقات کوئی دلیل نہیں ہوتی بلکہ زندگی کی جھلک ہوتی ہے.
آئو! ہم پہلا دن اس دلیل کے ساتھ شروع کریں کہ زندگی بہت وسیع ہے اور اس کو پرکھنا اور جانچنا اس سے زیادہ وسعت کا حامل ہے! دلیل سے اپنے رشتے کو نئی سوچ اور نئے خون کی ہر وقت ضرورت رہتی ہے اور رہے گی.