ہوم << آس پاس نظر ڈالیے - زبیر منصوری

آس پاس نظر ڈالیے - زبیر منصوری

زبیر منصوریآس پاس نظر ڈالیے!
کوئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار انسان تلاش کیجیے ،
اکثر سفید پوش لوگوں میں ایسے لوگ آپ کو مل جائیں گے جو زندگی کے تھپیڑوں سے دل شکستہ ہوں گے
دکھی ہوں گے
افسردہ ہوں گے
ان کے پاس جائیں، انھیں پیار سے اپنے بازئووں کی گرفت میں لے کر اپنے سینے میں سمیٹ لیں،
بھینچ کر اپنے قریب کر لیں، بہت قریب
کمر پر محبت سے ہاتھ پھیریں اور نرمی سے ان کے کان میں کہیں
"پریشان کیوں ہو تے ہو یار"
"اللہ جی ہیں ناں تمھارے ساتھ"
"اور میں ہوں ناں ۔"
اکثر کسی کو بازئووں میں یوں سمیٹنا اس کے ٹوٹتے بکھرتے وجود کو پھر سے جوڑ دیتا ہے
اس کے لیے مرہم بن جاتا ہے
اسے پھر سے جینے کا حوصلہ عطا کر دیتا ہے
حالات کے مقابلے میں اس کی ہمت بندھا دیتا ہے
اور ہاں پیارے لوگو!
ضرورتیں صرف مادی نہیں ہوتیں
زیادہ تر ضرورتیں جذباتی اور نفسیاتی ہوتی ہیں. ان کو پورا کرنے میں آپ کا کچھ نہیں جاتا، سامنے والے کو سب کچھ مل جاتا ہے

Comments

Click here to post a comment