ہوم << مولانا فضل الرحمان اور بہتان - چوہدری محمد ذوالفقار سِدّھو

مولانا فضل الرحمان اور بہتان - چوہدری محمد ذوالفقار سِدّھو

مولانا فضل الرحمان صاحب عالم دین ہیں۔ اور ولی کامل حضرت مولانا مفتی محمود رحمت اللہ علیہ کے صاحبزادہ ہیں۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں صرف ایک ہی مثال حضرت مفتی محمود رحمت اللہ علیہ کی ہے کہ انہوں نے اصولوں کی خاطر وزارت اعلیصوبہ سرحد ( کے پی کے ) سے صرف آٹھ ماہ بعد استعیفی دیکر اپنی حکومت تحلیل کر دی۔

مولانا فضل الرحمان صاحب تقریباً پینتالیس سالوں سے بطور مدرس احادیث پڑھا رہے ہیں۔ سیاست بھی دین اسلام کا جز سمجھ کر بطور عبادت اس شاندار طریقے سے کر رہے ہیں کہ مولانا کا بد ترین حریف عمران خاں جو کہ مولانا کا نام بھی ہمیشہ بگاڑ کر لیتا ہے ، اپنے دوران حکومت تماتر فوجی اور سول حکومتی ایجنسیوں کو کئی ماہ تک مولانا کی کرپشن پکڑنے کے لئیے لگائے رکھا تو الحمداللہ کوئی حکومتی محکمہ اور کوئی بھی حکومتی ایجنسی مہینوں جان توڑ محنت کے بعد بھی مولانا فضل الرحمان صاحب کی ایک پائی کی کرپشن ثابت نہ کر سکا۔

مختلف اوقات میں مختلف حکومتی عہدوں پر رہنے کے بعد بھی ایک پائی کی کرپشن کا ثابت نہ ہونا ، مولانا کے صاف اور شفاف اعلی کردار اور دیانت کی بے بدل مثال ہے۔ یقینا وارثان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کردار اس طرح بے داغ ہی ہونا چاہئیے۔ آج کے مادیت پرست دور میں مولانا فضل الرحمان نے اپنے ہر طرح سے بے داغ کردار ، شرافت ، دیانت ، امانت اور مومنانہ جرات و بصیرت سے قرون اولی کے مسلمان کی نمائیندگی کا حق ادا کر دیا ہے۔ 2018 کے الیکشن کے بعد جب مولانا فضل الرحمان صاحب نے بہت اعتماد کے ساتھ فرمایا کہ عمران خاں الیکٹڈ نہیں سیلیکٹڈ وزیر اعظم ہے۔ مجھے دل و جان سے مولانا کے بیان پر سو فیصد یقین تھا۔

مجھے مکمل اعتماد تھا کہ پینتالیس سالوں سے قرآن و حدیث پڑھانے والے ، حضرت شیخ الہند رحمت اللہ علیہ و مفتی محمود رحمت اللہ علیہ کے سیاسی وارث کسی طور بھی دنیاوی مفاد کے لئیے تہمت نہیں لگا سکتے ، کسی پر بہتان نہیں باندھ سکتے۔ لیکن مولانا فضل الرحمان صاحب کے بیان پر عمران خاں اور انکے تیار کردہ یوتھیوں نے مولانا کے مذکورہ بیان کے بعد شوشل میڈیا پر پچھلے چار سالوں سے مولانا کے خلاف جو اودھم مچا رکھا تھا۔ بہتان بازی کا جو بازار گرم کر رکھا تھا۔ اس کا جواب تو دائیرہ اخلاق کے اندر رہ کر مولانا کے محبین اور معتقدین دے رہے تھے۔

لیکن بد اخلاق اور بے مہار یوتھیوں کا مقابلہ کرنا مولانا کے طرفداروں کے لئیے ہرگز ممکن نہ تھا۔ کیونکہ مولانا سے ہمدردی رکھنے والے دیندار لوگوں کے لئیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حسن خلق کو ترک کرنا ہرگز گوارہ نہ تھا۔ لیکن مجھے یقین تھا کہ اللہ سبحانہ وتعالی کے فضل و کرم سے اللہ تعالی کے سچے دین کے سچے سپاہی مولانا فضل الر حمان صاحب کا قول سچ ثابت ہو کر رہے گا۔ اور کل بروز جمعہ عمران خاں نے بھرے مجمع میں اعلان کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کے تعاون سے حکومت ملی تھی۔ اور جب مجھے حکومت سے نکالا گیا تو میرے اسٹیبلشمنٹ میں تعلقات ٹھیک نہیں تھے۔

عمران خاں اور پوری تحریک انصاف چار سالوں تک جھوٹوں کے پلندوں کے ساتھ مولانا فضل الرحمان صاحب کے فرمان ( عمران خاں سیلیکٹڈ وزیر اعظم ) کا تمسخر اڑاتے رہے۔ اور آج کائینات کے خالق ، رب العزت نے ساری دنیا کے سامنے اخلاق عمران خاں اور اسکے بد اخلاق یوتھیوں کو خود عمران خاں کی زبانی ہی بھرے مجمع میں برسر عام رسوا کر دیا ہے۔عمران خاں کی زبانی پوری دنیا میں باعث تمسخر بنا دیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالی ہمیشہ ہی اپنے سچے بندوں کے دشمنوں کو ہمیشہ ہی رسوا کرتے ہیں۔

عمران خاں اور اسکے یوتھیوں کی رسوائی مولانا فضل الرحمان صاحب کے ساتھ اللہ تعالی کی مدد و نصرت کی واضع اور سچی دلیل ہے۔ اللہ تعالی دین اسلام کے سچے سپاہی مولانا فضل الرحمان صاحب کی ہر شر سے حفاظت فرمائے۔ آمین

Comments

Click here to post a comment