ہوم << کارٹون سیریز کی حیرت انگیز پیشن گوئیاں جو پوری ہوئیں - ام یحی

کارٹون سیریز کی حیرت انگیز پیشن گوئیاں جو پوری ہوئیں - ام یحی

اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ دنیا میں کیا ہونے والا ہے تو دیکھتے رہیے کارٹون سیریز Simpsons، کیونکہ اس کی کئی حیرت انگیز پیشن گوئیاں سچ ثابت ہو چکی ہیں. آئیے چند ایک پر نظر ڈالتے ہیں.

1 1. ٹوئن ٹاور 9/11 سے تین سال پہلے1997 میں سمپسن کی ایک قسط Homer against NewYork city ستبمر کے مہینہ میں آن ائیر کی گئی، اس میں ایک کتاب پہ 9$ اور پیچھے ٹوئن ٹاور 11 کی طرح کھڑے دکھائے گئے.

3 2. ایبولا وائرس دنیا میں 2014ء میں خوف کی علامت بنا جبکہ سمپسن کارٹون میں 1997ء کی ایک قسط میں ایک بچہ ایبولا وائرس کا شکار دکھایا گیا اور ایک کتاب کا ٹائٹل Curious George and Ebola virus دکھایا گیا.

2 3. انتہائی حیرت انگیز طور پر 2000ء میں ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کا صدر دکھایا گیا اور جو سین کارٹون میں دکھایا گیا، 2016ء میں وہی سین اسی طرح اصل ٹرمپ کی الیکشن کمپین میں ہوا.

4. سائنسی ایجادات کی بھی پیشن گوئیاں کی گئیں جو پوری ہوئیں، جیسے 1995ء میں وڈیو کال دکھائی گئی. 1994ء میں ایپل کا ڈیجیٹل فون دکھایا گیا جو 2007ء میں منظر عام پر آیا. 1995ء میں اسمارٹ واچ دکھائی گئی جو 2013ء میں سام سنگ نے متعارف کروائی. اسی طرح 1998ء میں FarmVille گیم دکھائی گئی جو آج دنیا بھر میں مقبول ہے.

4 5. کچھ اسکینڈلز دکھائے گئے جو وقوع پزیر ہوئے، جیسے 1997ء میں دکھایا گیا کہ فوڈ اسٹورز میں گھوڑے کا گوشت استعمال کیا جا رہا ہے. 2013ء میں بڑی بڑی فوڈ چینز کے نام سامنے آئے جو گھوڑے کا گوشت استعمال کر رہی تھیں، برگر کنگ، برڈز آئی، ٹیکو بیل وغیرہ
5 گریس چوری کی کہانی 1998ء میں دکھائی جو اسی طرح کی گئی.
2008ء میں الیکٹرونک ووٹنگ کے ایک سین میں دکھایا گیا کہ اوباما کو ووٹ کاسٹ کر نے پر مشین اوبامہ کے بجائے مخالف امیدوار کے ووٹ کا سگنل دے رہی ہے. 2012ء کے الیکشن میں ووٹنگ رگ کا اسکینڈل سامنے آیا، جب اوباما کو ووٹ کاسٹ کرنے پر مشین مخالف امیدوارکا ووٹ شو کر رہی تھی.

6. سمپسن نے 1999ء میں مسخ شدہ ٹماٹروں کی فصل دکھائی جو قریب میں نیوکلیئر پلانٹ کی موجودگی کی وجہ سےمسخ ہوئی. 2015ء میں پہلی دفعہ ایسا جاپان میں ہوا.
کچھ لوگوں کا خیال ہے یہ اتفاقات ہو سکتے ہیں، مگر یہ کیسے ممکن ہے کہ اتنے سارے اتفاقات ایک ہی کارٹون سیریز میں وہ بھی ایک مختصر وقت میں دکھائے جائیں.

دنیا کس کی مٹھی میں ہے یہ بات اب ڈھکی چھپی نہیں. کہتے ہیں کہ دنیا پر اپنا تسلط قائم رکھنے کے لیے فری میسن طویل مدت پلاننگ کرتی ہے اور کسی واقعہ کی تاریخ اور وقت تک کو سو سال پہلے طے کر لیا جاتا ہے. اسی دور کو دور فتن کہا گیا ہے جبکہ دین پہ چلنا آگ پہ چلنے جیسا ہوگا اور عملی مسلمانوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہو جائے گی، کیوں کہ دجال کافتنہ شدید تر ہوگا. چاول کے دانے کے برابر چپ کی آپ کے جسم میں پیوند کاری بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے. اور جلد ہی دنیا سے تمام کرنسی کا بھی خاتمہ کر دیا جائے گا، اور کریڈٹ کارڈز پر بھروسہ کرنا ہوگا، جو کب کہاں بلاک کر دیے جائیں اور کس جرم میں؟ یہ پوچھنے کی کوشش مت کیجیے گا. دجال سے ٹکرانے کا جگر فقط ان لوگوں کو نصیب ہوگا جنھوں نے قرآن اور سنت کو مضبوطی سے تھاما ہو گا .