ہوم << آجکل کی محبت :عشوارانا

آجکل کی محبت :عشوارانا

آجکل کی محبت پہ بات کرنے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ ہم کیسی محبت کی بات
کر رہے ہیں...
والدین، بہن بھا ئیوں، اور خونی رشتوں کی محبت پہ تو کوئی بات کرنے کی ضرورت
نہیں..کیونکہ ان میں کسی کھوٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا...
ایک بات اپنے ذہن میں بٹھا لیجیئے ...کبھی بھی اپنے خونی رشتوں سے متعلق کوئی
بدگمانی اپنے ذہن میں مت رکھیے..روئیے ،ناراض ہوں پر جلد مان جائیں...
بدگمانی آپکو دوسرے رشتوں سے روشناس کروائے گی اور آپ انکی طرف کشش محسوس کریں
گیں اور جب کشش سے حقیقت تک کا سفر کریں گیں تو واپس اپنوں کی طرف لوٹنا چاہیں
گیں...پر جب لوٹیں گیں تو جو لٹایا ہے وہ کیسے پائیں گیں...؟؟؟
اب دوسری محبت کی طرف آتے ہیں...
یہ وہ محبت ہے جو ایک مرد کو عورت سے ہوتی ہے یا ایک عورت مرد کی طرف کشش
محسوس کرتی ہے .پہلے ہم مردوں کی بات کرتے ہیں ....ایسا کیوں ہوتا ہے آئیے ان
وجوہات پہ غور کرتے ہیں..
ان میں سب سے پہلی وجہ اپنے دل و دماغ میں ایسے خیالات کا لانا ہے..
دماغی خیالات ہی آپکی حرکات پہ اثرانداز ہو تے ہیں..
مثال کہ طور پہ اگر آپکا دماغ بالکل صاف شفاف ہے اور آپ کسی بھی عورت سے متعلق
ایسا کوئی خیال دل میں نہیں رکھتے تو آپ کبھی بھی ایسا نہیں سوچیں گیں...
شاید یہ بات آپکو بری لگے پر بڑے ہونے کے ساتھ آپکی خواہشات بھی مختلف ہوتی
جاتی ہیں...
آجکل کی محبتوں کی دوسری وجہ مرد و عورت کا اکٹھے ہونا ہے...جب آپکے سامنے ایک
پرکشش چیز ہو اور آپکو کوئی روکنے والا بھی نہیں تو کیا آپ اسکی طرف متوجہ
نہیں ہو گیں؟ ؟؟
فرض کریں وہ ایک خول میں بند ہے..اور آپ اپنے نفس پہ قابو نہیں پا رہے
تو آپ اس خول کو توڑنے کی کوشش کریں گیں...اگر خول مضبوط ہے تو آپ جتنی بھی
کوشش کر لیں آپ نہیں توڑ پائیں گیں..
پر اگر ذرا بھی ڈراڑ آگئی تو ٹوٹنے کے آثار بڑھ جائیں گیں اور آپکی ہمت بھی...
اب یہ آپ پہ منحصر ہے کہ آپ کیسے ہیں...
اسکی ایک واضح مثال میِں فیس بک سے ہی دے دیتی ہوں..
آپکو کوئی پسند ہے اور آپ اسے فرینڈ ریکوسٹ بھیجتے ہیں...
اگر پرائیوسی لگی ہے تو آپ نہیں بھیج پائیں گیں...
پھر آپ دوسری کوشش کے طور پہ اسے میسج کرتے ہیں...
اگر ریکوسٹ منظور نہیں کی جاتی تو آپ کی یہ کوشش بھی بیکار...
پھر آپ مایوس ہو جاتے ہیں ...اور اگر آپ میں زیادہ ہی ہمت ہے تو آپ فالو کر
لیتے ہیں..
اس مثال کا غلط مطلب لینے کی ضرورت نہیں ہے...
آپ ایک کام اور بھی کر سکتے ہیں...آپ اپنے کام.سے کام رکھ سکتے ہیں...پھر چاہے
آپ ہزار لوگوں کو ایڈ کریں میسج کریں..آپ غلط نہیں کر پائیں گیں...
یہاں پہ مرد حضرات یہ سوال اٹھا سکتے ہیں کہ اگر اتنا ہی خود پہ یقین ہے تو
فیسبک پہ ہم لڑکیوں کو آنے کی ضرورت کیا ہے...؟
اگر گھر میں دال بنی ہے تو کیا گوشت نہیں بن سکتا ....بن سکتا ہے نا....
اب یہ آپ پہ منحصر ہے کہ آپ ان دونوں کا کچومر بناتے ہیں یا دونوں کو الگ الگ
رکھتے ان کا ذائقہ چکھتے ہیں..
تو بات ہو رہی تھی مرد عورت کے اکٹھے ہونے کی
ایسا نہیں ہے کہ میں یہاں کوئی برابری پہ اختلاف کر رہی ہوں یا عورتوں کو
مردوں کے شانہ بشانہ نہ چلنے کا درس دے رہی ...ہرگز نہیں...
پر ذرا غور کیجیے..... یہ ایک حقیقت ہے کہ اللہ تعالی نے عورت کو کمزور بنایا
ہے اور اسے بہت سے معاملوں میں مرد کے سہارے کی ضرورت ہوتی ہے ...یہاں یہ بات
سمجھیے کہ سہارا وہی دیتا ہے جو طا قتور ہو..اور سہارے کی ضرورت اسے پڑتی ہے
جو کمزور ہو...
جب آپکو ایک شانے کی ضرورت ہے تو آپ شانہ بشانہ کیسے چل سکتی ہیں...
ایک قدم تو پیچھے ہی پڑے گا نا.....
یہاں مردوں کو بالکل یہ سبق نہیں دیا جا رہا کہ وہ اپنی حاکمیت چلائیں...
انہیں سہارا دینا ہے نا کہ وہ ہاتھ توڑنے ہیں جنہیں سہارے کی ضرورت....
ہم بحثیت فرد اپنے اپنے گھروں میں اپنے ہی بنائے اصولوں پہ کاربند ہیں ہم ایک
دوسرے کو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کر تے ہیں..
ذرا بتائیے...ایک انسان کو خوراک، پانی، کپڑے کے علاوہ کس چیز کی ضرورت ہوتی
ہے...؟؟
ہم نے بس یہی سوچ رکھا کہ سبکی ضروریات بس یہی ہیں ...
یہاں ہم بھول جاتے ہیں کہ ایک اور چیز آکسیجن جتنی اہمیت رکھتی ہے اور وہ ہے
"احساس" اور احساس وہی ہوتا ہے جہاں محبت ہو..
بات کہاں سے کہاں پہنچ گئی ...ہم آجکل کی ًمحبت کی بات کر رہے تھے...
تو سادہ سی بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ایسی محبت کی ضرورت ہی کیا....جو ضرورت
کے لیے ہو....
آپ کسی انجان کو کتنا ہی مخلص کیوں نہ سمجھنا چاہیں پر مناسب ہے کہ صرف
سمجھیں...
بدلے میں خلوص مت دیں..یہ آپکو مشکل میں ڈال دے گا...
کسی بھی جگہ پہ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے کچھ اصول مقرر کریں...اپنے آپ
پہ غور کریں اپنی خامیوں خوبیوں سے آگاہ ہوں اور پھر دیکھیے کہ کیا چیز آپکی
کمزوری بن سکتی ہے..
اس پہ قابو پائیے..اور یاد رکھیے اللہ نے آپکو اس دنیا میں لانے کے ساتھ ہی
آپکی قسمت لکھ دی تھی...آپکو وہی ملے گا جو ملنا ہے..
پھر وقت سے پہلے اسے ڈھونڈنے کا کیا فائدہ جو ملنے پہ پتا لگے کہ یہ تو آپ کے
حصے کا ہے ہی نہیں..
پھر اس تکلیف میں کیوں رہنا کہ ہمیں کیوں نہیں ملا...
جس طرح خدا کو نہ دیکھنے کے باوجود اسکی قدرت پہ یقین ہے تو قسمت پہ بغیر
دیکھے کیوں نہیں.....؟؟؟
اللہ نے آپکو بتا دیا ہے کہ وہ آپ سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتا ہے جب ماں
کی محبت پہ یقین تو اس خدا کی محبت پہ کیوں نہیں...؟؟
کیا وہ آپکے ساتھ برا کر سکتا ہے ؟؟؟ کیا ایک ماِں اپنے بیٹے کا برا چاہ سکتی
ہے؟ ؟؟.
جب ماں کسی چیز کی ضد کرنے پہ بچہ کو مارتی ہے یا ڈانٹتی ہے تو وہ اس لیے کہ
یا تو وہ وہ چیز خرید نہیں سکتی یا پھر وہ صحیح نہیں ہوتی آپ کے لیے....
کبھی سوچا کہ ایسا کیوں ہوتا؟؟
یہ اس لیے ہوتا ہے کہ وہ کسی اور کے نام لکھی جا چکی ہوتی ہے...اور کسی اور
حصہ آپ کے پاس کیوں آئے ...آپکا اپنا کیوں نہیں؟ ؟؟؟
راضی با رضا رہیے ...
دل لگی کی باتیں چھوڑیے ...ہم اس دوراہے پہ ہیں جہاں پہ ہمیں دل لگی نہیں خلوص
کی ضرورت ہے..
ہمارے پاس خوامخواہ والی محبتوں سے بہتر کام موجود ہیں کرنے کو...بس دھیان
چاہیے..وہ جو ہم دینا نہیں چاہ رہے..
یہاں پہ دوسری بات ....
کہ بے اختیاری ایک ایسی چیز ہے جو آپکے اختیار میں نہیں...
اگر آپ مرد ہیں اور آپ بے اختیاری میں کسی کو پسند کر بیٹھے ہیں....
یا اپنی خواہش کے ہاتھوں مجبور ہوئے ہیں تو خدارا جائز نا جائز یاد رکھیے..
بہتر طریقہ اپنائیں...دل مت بہلائیں....
کہ جب دل بہل جاتا ہے تو پھر وہ چیز نہیں مانگتا...
وہ اگلی خواہش کرتا ہے...اور پھر آگے اور پھر اس سے آگے...
ایسے میں آپکا کچھ بھی تباہ نہیں ہوا ہوتا اعمال کے علاوہ پر لڑکیاں بہت معصوم
ہوتی ہیں...انکے اعمال کے علاوہ معصومیت بھی تباہ ہوتی ہے...
ہاں آپ اگر کوشش کریں تو طریقے سے پا سکتے ہیں اسے ...کیا پتا آپ کی قسمت میں
وہی ہو...
پر اس کے لیے ضروری نہیں کہ آپ قسمت سے کھیل کھیلیں..
آپ اپنی کوشش کیجیے...پا لیں تو بہت مبارک....پر نہ پا سکیں تو بھول جائیں کہ
اسے پانا بھی تھا..
ایسا بے شک ممکن نہیں ہوتا..بعض اوقات ہم اتنا کسی میں گم ہوتے ہیں کہ ہمیں
خود تک نہیں پتا ہم گم ہو چکے ہیں...مانا کہ اس پہ آپکا اختیارنہیں...پر کیا
ضروری ہے کہ جس میں گم ہیں اس یہ بتایا جائے..اس پہ تو آپکا اختیار ہو سکتا ہے
اور یہی آپ کے لیے بہتر بھی ہوتا ہے..یہی سب کے لیے بہتر ہوتا ہے...
اللہ تعالی ہم سب کو ہدایت دیں.آمین

ٹیگز

Comments

Click here to post a comment