دور ملوکیت ہزارہا سال تک انسانی سماج کا سیاسی نظام رہا ہے۔ اس دور میں اختیارات کا منبع ایک ہی شخص ہوا کرتا تھا۔ ریاستی سطح پر بادشاہ اورعلاقائی سطح...
ایک معمولی پولیس اہلکار جس کے ہم کاتب تقدیر ہیں، جس کا دانہ پانی ہم جب چاہیں روک دیں اور جب چاہیں فراخ کر دیں، جس کی عزت و ذلت بھی ہمارے ہاتھ میں ہے، جب چاہیں...
ہمارے ہاں چند رٹے رٹائے جملوں کو ترقی کی بنیاد سمجھ لیا گیا ہے. لوگ اپنے اپنے نظریات کی جگالی کرتے ہوئے ہر دوسرے جملے پر جب تک یہ مغالطے اگل نہ دیں انھیں سکون...
جنگل کا بادشاہ شیر روز بروز کمزور ہونے لگا تو تیز بھاگنے والے جانور اس کی دسترس سے باہر ہونے لگے۔ گزر اوقات کے لیے شیر چھوٹے موٹے جانوروں کا شکار کرنے لگا۔ مگر...
جمہوری سیاسی نظم (ووٹنگ کے ذریعے حکمرانوں کے چناؤ) کی ایک خصوصیت یہ بیان کی جاتی ہے کہ اس کے ذریعے سیاسی نظام میں ٹھہراؤ (stability) آتا ہے اور دلیل کے طور پر...
نوم چومسکی اپنی کتاب ”Who Rules The World“ میں لکھتے ہیں کہ جمہوریت کی علمبردار بڑی طاقتوں میں بھی عوام کا ملکی پالیسی پر اثر نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے. امریکہ...
جدید دنیا کو درپیش چیلنجز میں سب سے بڑا چیلنج مالی کرپشن ہے. پسماندہ اور غریب ممالک اس لعنت کے زیادہ شکار ہیں. ہونا تو یہ چاہیے کہ غریب اور ترقی پذیر ممالک...
مغربی دنیا گزشتہ پانچ سو سال سے چیخ چیخ کر یہ اعلان کر رہی ہے کہ مذہب کا ریاست و سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ لہٰذا ریاست و سیاست کی تشکیل میں مذہب کو کوئی کردار...
قائد ملت لیاقت علی خان کی شہادت کے بعد ہمارے ملک میں مخلص اور دیانتدار سیاسی لیڈر شپ ناپید ہو گئی تھی، اس خلا کو پورا کرنے کے لیے طالع آزما لیڈر شپ نے جنم لیا...
وطن عزیز اپنے قیام کے دن سے ہی انقلابات کی یلغار مسلسل سہہ رہا ہے، حالیہ دور میں کہیں سونامی سے تقدیریں بدلنے کا غلغلہ ہے، تو کہیں کینیڈا میڈ انقلاب ریاست...