قصرِ یاسمین دریچے میں کھڑے ہم حزنیہ نگاہوں سے دیر تک تاج محل کو دیکھتے رہے. یہ ایک شہنشاہ کے جائےزوال سے اس کے مقام عروج کا مشاہدہ تھا. اسی قصر میں نظربندی کے...
سلیم خان نے مصروف شاہراہ کا ایک موڑ کاٹا اور سامنے سرخ پتھر سے بنا آگرہ کا قلعہ نظر آنے لگا، جو ایک عالمی تہذیبی و ثقافتی ورثہ ہے، مغلوں کی تاریخ کا سب سے اہم...
صبح بیدار ہوئے تو ایک دوست ارمان غائب تھا. ہم فکر مند ہوئے کہ وہ اپنے ماں باپ کا لاڈلا اور اپنی بیوی کا چہیتا تھا. ہوٹل کے لاؤنج میں، قریبی ڈھابے پر، نزدیک کے...
شام پانچ بجے آگرہ میں نزول ہوا. کینٹ اسٹیشن سے باہر نکلے تو درجن بھر افراد ہماری جانب لپکے. ان کے جوش و خروش کو دیکھ کر ٹرین میں کیے گئے سارے گناہ یاد آگئے...