مجھے اچھی طرح یاد ہے ستر کی دہائی میں جب میں بطور شاعر زیادہ اور بطور ڈرامہ نگار قدرے کم مشہور ہو رہا تھا اور بوجوہ میڈیا سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی طرح زیادہ...
سہ ماہی ’’ورثہ‘‘ کو نیویارک سے نکلتے ہوئے ابھی کوئی دو تین سال ہی ہوئے ہیں مگر اس جریدے نے ادب پاروں اور ادبی صحافت کے حوالے سے جو نام کمایا ہے، وہ اپنی مثال...
برادرم شاہد حیات سے چند برس قبل امریکا کی مشہور فلاحی تنظیم Helping Handکے توسط سے ملاقات ہوئی اور پھر یہ تعلق ہر آتے دن کے ساتھ مزید پختہ ہوتا چلا گیا، سو...
ڈیلس کا شمار امریکا کے بڑے شہروں میں ہوتا ہے جس کا اندازہ اس کے وسیع و عریض ائیر پورٹ سے ہی ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ کوئی پندرہ برس قبل یہاں کا آخری چکر لگا تھا،...
امریکا میں فاصلے میلوں کے بجائے گھنٹوں اورمنٹوں کے حساب سے بیان کیے جاتے ہیں سو اس حساب سے ہمارے ہوٹل سے مشاعرہ گاہ کا راستہ تقریباً 40منٹ کا تھا، معلوم ہوا کہ...
ربِ کریم کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے کہ اُس نے آج کے دن پچھتر برس قبل ہمیں یہ پیارا اورخوب صورت ملک عطا کیا، اس میں کوئی شک نہیں کہ بد قسمتی سے ہمارے...
جیسا کہ میں نے گزشتہ کالم میں بھی بتایا تھا کہ میرے اس دورے کا بنیادی اور ابتدائی محرک ’’اپنا‘‘ تنظیم کا اٹلانٹک سٹی میں ہونے والا مشاعرہ تھا۔’’اپناAPPNA‘‘...
2019 میں کووڈ نے جہاں اور بہت سے کام دکھائے، وہاں میرے امریکا کے اس دورے کو بھی ملتوی کرا دیا جسے شروع ہونے میں صرف ایک ہفتہ رہتا تھا اور پھر یہ التوا نیل کے...
صُبح اُٹھ کر واٹس ایپ پر نظر ڈالی تو سب سے پہلے شکاگو سے برادرِ عزیز عرفان صوفی کے پیغام پر نظر پڑی ، پیغام کیا تھا ایک ڈراؤنا خواب تھا جس نے پورے وجود کو ہلا...
’’زندہ لمحے‘‘ برادرم زاہد شمسی کی خود نوشت سوانح عمری ہے جب کہ ’’فریب ہستی‘‘ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد سعید اختر کی کہانیوں کا مجموعہ ہے دونوں کتابوں کی ایک...