احمد سنجر کی وفات کے بعد سلاجقہ اعظم کی سلطنت میں ہر طرف انتشار تھا۔ تخت کے کچھ دعوے دار ضرور سامنے آئے لیکن وسطِ ایشیا سے کا اقتدار عملاً ختم ہو چکا تھا۔ اب...
قابل اجمیری کا شعر ہے کہ تاریخ تصدیق کرتی ہے کہ کوئی واقعہ یکدم پیش نہیں آتا۔ اس کے پیچھے ایک طویل پسِ منظر ہوتا ہے جو اس کا سبب بنتا ہے۔ اگر ایسے "حادثے" کا...
الپ ارسلان اور اُس کے جانشیں ملک شاہ اوّل کا دور نظام الملک طُوسی کے ذکر کے بغیر ادھورا ہے۔ ایک ایسا وزیر، جو کہنے کو وزیر لیکن در حقیقت اس سلطنت کا بے تاج...
طغرل بیگ نے ایک عظیم سلطنت کی بنیاد رکھی، پھر تقریباً 26 سال تک راج کرنے کے بعد ایک ایسی ریاست چھوڑ گیا جس کی سرحدیں وسطِ ایشیا سے بحیرۂ روم کے ساحلوں تک پھیلی...
ہم نے وسطِ ایشیا کو اِس حال میں چھوڑا تھا کہ ماورا النہر پر قرا خطائی قابض ہو چکے تھے جبکہ خراسان و خوارزم پر محمود غزنوی کا راج قائم تھا۔ لیکن ہم نے محمود کے...