وہ کوڑے کے ڈھیرسے کاغذ چن رہا تھا میں اس کے دل کی صدائیں سن رہا تھا ریشم میں لپٹااس کا ریشم کی طرح دل ٹوٹے ہوئے کسی انجم کی طرح دل کہتا تھا کہ مجھ میں...
چوبیس جنوری کی تاریخ اپنے آغاز سے ہی مجھے ایک سرد، گہری اور تنہاشب میں لے جاتی ہے۔ مسلسل بڑھتا ہوا اور گہرا ہوتا ہوا ایک سایا کہیں سے نمودار ہوتا ہے اور میرے...
ہم تقریبا پندرہ سال بعد ملے تھے. وہ نوجوانی کے ایام تھے جب ہم دونوں گھنٹوں بیٹھے رہتے تھے. ایک دوسرے سے کبھی نہ ختم ہونے والی باتیں اور پھر خوبصورت اشعار تلاش...
ایک مرتبہ پھر بعض دوستوں نے اردو رسم الخط اور رومن اردو کا مسئلہ چھیڑ دیا ہے بلکہ سچ پوچھیں تو چھیڑخانی کی ہے. اور بڑی عجیب بات ہے کہ اس کی حمایت میں خامہ...
برسوں پہلے جب مَیں راولپنڈی کے ایک روزنامے سے نیوز ایڈیٹر کی حیثیت سے وابستہ تھا تو اپنی دِلچسپی اور کچھ ذمہ داری سمجھ کر تیار شدہ اِدارتی صفحہ دیکھنے بیٹھتا...