ہوم << جلمیں اور حجامہ - شانی انصاری

جلمیں اور حجامہ - شانی انصاری

شانی انصاری بچپن میں دیکھا کرتے تھے کہ ہمارے بزرگ کسی کیڑے جیسی چیز کو جسموں پر لگواتے تھے جن سے ان کے جسموں سے خون رسنے لگتا تھا. اس کیڑے جیسی چیز کو جلم کہا جاتا تھا. جلم کو اردو میں جونک کہتے ہیں، سبز رنگ کی انگلی جتنی بڑی سنڈی نما، ہمارے ہاں ایک بستی میں سب فقیر رہتے ہیں، اسی مناسبت سے نام بھی فقیروں والا چک ہے، جلم وہاں کے لوگ کہیں سے پکڑ کر لاتے ہیں. جلم ہمارے ہاں کے بڑھے بوڑھے بہت لگوایا کرتے تھے. اگرچہ اب یہ ناپید ہے.
ہم بڑوں کو جلم لگواتا دیکھتے تو بہت حیران ہوا کرتے تھے. یہ ٹانگوں، کمر یا کسی بھی سوزش والی جگہ پر لگائی جاتی تھی اور وہاں سے خون کو چوستی اور کاٹتی تھی.
رستا خون دیکھ کر ہمیں اس وقت بہت جھرجھری سی آتی تھی اور ہم رونا شروع کردیتے تھے. ہماری دادی ہر مہینے ایک مرتبہ جلمیں ضرور لگوایا کرتی تھیں. ہمیں اس کے فوائد کا کچھ علم نہیں ہوتا تھا اس لیے اسے ایک تکلیف دہ چیز ہی سمجھا کرتے تھے.
جب مدرسے پڑھنے گئے اور وہاں ”حجامہ“ کے بارے میں پتا چلا تو حیرانی ہوئی کہ جلم لگوانے اور حجامہ کروانے میں کچھ خاص فرق نہیں تھا. فوائد بھی تقریباً ایک سے ہیں بلکہ یوں کہہ سکتے ہیں کہ جلم لگوانا دیہاتیوں کا حجامہ کروانا ہوتا تھا. حجامہ لگوانا آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنت ہے بلکہ اسے فرشتوں کی طرف سے حضور کی امت کےلیے تحفہ بھی کہہ سکتے ہیں. حجامہ کے بہت سے فوائد ہیں اور کثرت سے احادیث مبارکہ میں مذکور ہیں.
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ معراج کی رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا گزر فرشتوں کی جس جماعت پر بھی ہوا، انہوں نےآپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے کہا کہ آپ حجامہ کولازم پکڑلیں اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی امت کو حجامہ سے علاج کا حکم فرمائیں. (الترمذی۳۵۰۲،۴۵۰۲)
حجامہ مختلف قوموں میں ہزاروں سالوں سےمعروف رہا. لوگ اس کے ذریعے بہت سی بیماریوں کا علاج کرتے تھے. حجامہ کی مختلف تصویریں و علامات قدیم مصریوں کے دربار میں پائی جاتی تھیں، وہ مختلف طریقوں سےعلاج حجامہ کرتے تھے، بعض لوگ سینگ کے ذریعے حجامہ کرتے تھے، اس کا نام علاج بالقرن رکھا تھا، اور رومی جرمنی اور یونانی لوگ شیشے کے گلاس کے ذریعے علاج کرتے تھے اور ہندوستان کے لوگ جونک کے کیڑے کے ذریعے علاج کرتے تھے، (اسی کیڑے کو جلم کہا جاتا ہے)
موجودہ زمانے میں سائنس نے بہت ترقی کرلی ہے، اس لیے اب ہر علاج سائنس کے اصولوں اور سائنسی طریقے سے ایجاد کردہ اوزار کے ساتھ ہی ہوتا ہے. آج حجامے کا طریق کار بالکل مختلف ہے اور بہت مہنگا بھی. جلمیں لگوانا شاید سائنسی اوزار کی آمد کے بعد معیوب سمجھا جانے لگا ہو اس لیے یہ ناپید ہوگیا. اب جلمیں لگوانا کسی کو بھی یاد نہیں. بوڑھے بھی اب اس قدرتی طریقہ علاج سے دور ہوگئے ہیں. یا شاید اب افورڈ ہی نہیں کر پاتے. سائنس نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے لیکن ہم سے جو چھینا ہے وہ اب ہم قیامت تک نہیں پاسکتے.
وہ بوڑھی فقیرنیاں آج بھی مجھے یاد آتی ہیں جو سر پر ٹوکریاں رکھے ہوتیں اور ان میں دھرے پانی کے جاروں میں ”جلمیں“ ہوا کرتی تھیں. بزرگ ہر مہینے کے شروع میں منتظر ہوا کرتے تھے کہ جلموں والے اور والیاں آئیں تو ہم خونِ فاسد کو جسموں سے دفع کریں. بزرگوں کے اخلاق دیکھ کر یوں لگتا تھا جیسے ان کے جسموں سے فاسد خون کے ساتھ ساتھ فاسد خیالات بھی ان جلموں نے چوس لیے ہیں. ہونٹوں کی مسکراہٹیں اور چہروں کی بشاشتیں ہمیں ان کے قریب کردیا کرتی تھیں. بستی کے بڑے بچوں سے پیار کیا کرتے تھے بنا یہ سوچے کہ یہ تو فلاں کا بیٹا ہے میں اس کو کیوں پیار کروں.
خیر کہاں کی بات کہاں پہنچ گئی. اختتام کرتا ہوں اس بات کے ساتھ کہ جلمیں تو چلو نہ رہیں لیکن یہ علاجِ سنت اب بھی موجود ہے اور اس کے فائدے اب بھی مسلم ہیں. اس سائنسی دور میں جبکہ اپنوں کے ہاں بھی سنت کی کوئی قدر نہیں، سنت کے فوائد غیروں کی زبان سے سننے کو ملتے ہیں. چین کا یہ قومی علاج ہے اور پورے ملک میں یہ علاج کیا جاتا ہے۔ عرب ممالک کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیاء کے ملکوں میں بھی رائج ہے۔ امریکہ اور یورپ کے یونیورسٹیوں میں ان طلبہ کو جو آلٹرنیٹیو میڈیسن پڑھ رہے ہیں حجامہ پڑھایا اور سکھایا جاتا ہے۔ اس سنت علاج کو پکڑیے. شاید ہمارے جسموں سے بھی فاسد خون کے ساتھ ساتھ خیالاتِ فاسد بھی نکل جائیں.
حجامہ کے فوائد
خون صاف کرتا ہے، حرام مغز کو فعال بناتا ہے اور شریانوں پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔
پٹھوں کے اکڑاؤ کو ختم کرنے کے لئے مفید ہے۔
دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض اور انجائنا کے لئے مفید ہے۔
سر درد ، سراور چہروں کے پھوڑوں ، درد شقیقہ اور دانتوں کے درد کو آرام دیتا ہے۔
آنکھوں کی بیماریوں میں مفید ہے ۔
رحم کی بیماریوں اور ماہواری کے بند ہوجانے کی تکالیف اور ترتیب سے آنے کے لئے مفید ہے ۔
گھٹیا اور عرق النساء نقرس کے دردوں میں مفید ہے۔
فشار خون میں آرام پہنچاتا ہے۔
کندھوں، سینہ اور پیٹھ کے درد میں مفید ہے ۔
کاہلی ، سستی اور زیادہ نیند آنے کی بیماریوں میں مفید ہے ۔
ناسور ، دنبل ، مہاسوں اور خارش میں مفید ہے ۔
دل کے غلاف اور ورمِ گرہ میں مفید ہے ۔
زہر خورانی میں مفید ہے ۔
مواد بھرے زخموں کے لئے مفید ہے ۔
الرجی میں مفید ہے ۔
جسم کے کسی حصہ میں درد ہو تو اس جگہ پچھنا لگانے سے فائدہ ہوگا۔
صحت یاب لوگ بھی حجامہ کرا سکتے ہیں ۔ کیونکہ یہ سنت ہے اور اس میں بیماریوں سے روک ہے۔
( فوائد وکی پیڈیا سے لیے گئے ہیں)