ہوم << متحدہ کی کمان ’بھائی‘کی ’بیٹی‘ کے پاس - غلام رضا

متحدہ کی کمان ’بھائی‘کی ’بیٹی‘ کے پاس - غلام رضا

غلام رضا کراچی میں ایک ہفتے سے جو کچھ ہو رہا ہے، وہ کسی بھی آزاد اور خودمختار ملک میں نہیں ہوتا. کوئی پاگل بھی اپنے ملک کے خلاف نعرے نہیں لگواتا، کوئی جاہل بھی قومی پرچم نذر آتش نہیں کرواتا، کوئی گھٹیا ترین انسان بھی دشمن ملک سے مدد نہیں مانگتا مگر ہمارے پیارے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں یہ سب کچھ ہوا اور افسوس کہ ہو رہا ہے. یہ سب کچھ غداری کے زمرے میں آتا ہے.
فاروق ستار نے رینجرز کی قید سے آزادی کے بعد ’’بھائی‘‘ کی مشاورت سے خود کو متحدہ کا قائد بنایا، اور لاتعلقی کا اعلان کیا، اگر یہ سب کچھ نہ کیا جاتا تو کم از کم سزا ایم کیو ایم پر پابندی بنتی تھی مگر فاروق بھائی نے چال چلتے ہوئے معاملات کو وقتی طور پر ٹھنڈا کیا. یہ بات اب کھلا راز ہے کہ ’’بھائی‘‘ نے پاکستان مخالف نعرے اپنی نہیں’را ‘ کے حکم پر لگوائے، پاکستان مخالف تقریر ’را‘ کی ہدایت کے مطابق تھی. باوثوق ذرائع کے مطابق’’بھائی‘‘ نے بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کے اعلی افسران سے مشاورت کے بعد پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور وہاں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تقریر کے بعد اگر کسی قسم کی پابندی لگی تو ایم کیو ایم کی قیادت بھائی کی بیٹی کرے گی. پہلے بھی جب متحدہ پر کوئی آفت آئی تو ’’بھائی‘‘ کی بیٹی کے قائد بننے کی خبریں آتی رہیں مگر اب چونکہ حالات کچھ زیادہ خراب ہیں، اس لیے امکان یہی ہے کہ شاید جلد ’بیٹی‘ میدان میں آجائے.
حالات و واقعات نے ثابت کیا ہے کہ ’بھائی‘ کا راج ابھی تک برقرار ہے. ایم کیوایم کے سینئر رہنما بابر غوری نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے پر’بھائی‘سے معافی مانگ لی، ریکارڈنگ بھی سامنے آچکی ہے جس میں معذرت کرتے ہوئے بابر غوری کو پاکستان مخالف نعرے لگاتے سنا جاسکتا ہے۔ بابر غوری کے الفاظ کچھ یوں تھے کہ میں نے پاکستان زندہ باد کا ٹویٹ کیا، اگر آپ اس کو درست نہیں سمجھتے تو میں ایسی غلطی پر معافی مانگتا ہوں، اس کے بعد پاکستان مخالف نعرے لگائے گئے، وہاں موجود سب لوگوں نے باری باری پاکستان مخالف نعرے لگائے.
اس صورتحال کے تناظر میں پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال متحرک ہو گئے ہیں اور کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے، اطلاعات ہیں کہ وہ دبئی پہنچ چکے ہیں اور ایم کیوایم کے رہنمائوں سے ملاقات کر کے اپنی پارٹی میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، عامر لیاقت سمیت کئی رہنمائوں نے پہلے ہی پارٹی سے منہ موڑ لیا جبکہ کئی رہنما منحرف ہوکر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں.
فاروق ستار رہنمائوں کی بغاوت کو روکنا اور مصلحت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں، وہ ایم کیو ایم کے سخت گیر اور نرم گفتار طبقے کو ملاکر چلنا چاہتے ہیں لیکن موجودہ صورت حال میں یہ ناممکن دکھائی دے رہا ہے. فاروق ستار کے لیے مشورہ ہے کہ جلد از جلد ایم کیو ایم کے آئین میں ترمیم کر لیں تاکہ ’’بھائی‘‘کی ’’بیٹی‘‘جماعت پر قبضہ کر کے باپ کے نقش قدم پر نہ چل پڑے، اسی میں فاروق ستار اور متحدہ کی بھلائی ہے، کیونکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں.