ہوم << سیلابی صورتحال اور الخدمت فاؤنڈیشن - چوہدری حسیب عبید

سیلابی صورتحال اور الخدمت فاؤنڈیشن - چوہدری حسیب عبید

الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کی ایک غیر سرکاری تنظیم ہے جس کے زیر انتظام پاکستان کے کئی علاقوں میں فلاحی ادارے چلائے جا رہے ہیں۔ وطن عزیز میں کوئی بھی ہنگامی صورتحال ہو تو دیگر سرکاری اداروں کی طرح ایک طبقہ میدان عمل میں آتا ہے.

لیکن اس میں شامل لوگوں کو دیکیھں تو رشک آتا ہے کہ یہ کس قسم کے پاگل لوگ ہیں جو دیوانہ وار لگن سے اپنے ہم وطنوں کی بحالی میں مصروف نظر آتے ہیں ۔ ان لوگوں کی ایک خصوصیت جو انکو سب سے منفرد کرتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ کوئی روایتی دیہاڑی دار مزدور نہی بلکہ ملک پاکستان کے اعلی اداروں میں کام کرنے والے افسران ، بھی ہوتے ہیں ساتھ میں ڈاکٹر اور انجینیر بھی ہوتے ہیں اساتذہ و طلبا بھی ہوتے ہیں ، اور مزید یہ کہ انہی اداروں میں کام کرنے والے مزدور بھی شامل ہوتے ہیں یہ سب لوگ ایک چھتری کے ساۓ تلے ایک ہی مقصد کے حصول کے لیے کام کرتے نظر آتے ہیں جو کہ اس شعر کی مکمل ترجمانی کرتے ہیں

ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز

الخدمت کے سات مختلف شعبے وطن عزیز میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔شعبہ صحت کے زیر انتظام جدید طرز پر ہسپتال قائم کیے گیے ہیں جو کہ مستحقین کو بلا معاوضہ علاج کی سہولت فراہم کرتے ہیں اس وقت الخدمت کے زیر انتظام الفلاح اسکالرشپ کے تحت سالانہ ہزاروں طلبا کو تعلیم کے حصول میں آسانی کے لیے معاوضے فراہم کیے جا رہے ہیں ۔آغوش کے درجنوں ادارے یتیم بچوں کی کفالت کے لیے کام کر رہے ہیں جو کہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ اور روایتی یتیم خانوں سے یکسر منفرد ہیں۔

واٹر فلٹریشن پلانٹ صرف ایک روبے فی لٹر پر پانی فراہم کر رہے ہیں۔الخدمت اس وقت ہزاروں خاندانوں کو ماہانہ کفالت یتامی کے تحت راشن فراہم کر رہی ہے اور اسکے ساتھ ہی یتیم بچیوں کی شادیوں کے لیے جہیز کی فراہمی اور شادی کا مکمل انتظام بھی کیا جارا ہے۔ اسکے علاوہ دیگر درجنوں پراجیکٹ چل رہے جن سے لاکھوں پاکستا نی سالانہ مستفید ہو رہے ہیں ۔آفات سے بچاؤ کا شعبہ نہایت اہمیت کا حامل ہے ملک میں کرونا کی صورتحال ہو یا زلزلے اس شعبے کے زریعے الخدمت ہمیشہ ایک تاریخ رقم کرتی آئی ہے۔

آ یئے چلتے ہیں اور مختصر جائزہ لیتے ہیں موجودہ سیلابی صورتحال میں اس شعبے نے کیا اقدامات کیے۔پاکستان میں اس سال مون سون کی بارشوں نے پاکستان کا ساٹھ سے ستر ٖ فیصد رقبہ متاثر کیا جس سے لاکھوں پاکستانی بے گھر ہوۓ، اس صورتحال کو دیکھتے ہوۓ الخدمت نے ہنگامی بنیادوں پر ملک بھر میں سیلاب ریلیف مراکز قا یم کیے جہاں پورے ملک میں سیلاب زدگان کی امدا د کے لیے سامان اکھٹا کیا جانے لگا، اسکے ساتھ ہی الخدمت کے پچاس ہزار رضا کار لوگوں کو ریسکیو کرنے اور بنیادی ضروریات پہنچانے کے لیے ملک کے طول و عرض میں پھیل گٰئے ۔

سیلاب سے متاژہ علاقوں میں لوگوں کو بیماریوں سے بچانا ایک سنگیں مسلہ تھا الخدمت نے ملک بھر سے ڈاکٹرز کی ٹیمیں ان علاقوں میں روانہ کیں اور سینکڑوں کی تعداد میں میڈیکل کیمپ لگا ۓ گے۔جہاں ہزاروں افراد کو ادوایات کی سہولیات فراہم کی گئی۔اسکے علاوہ روزانہ کی بنیاد پر ان علاقوں میں لوگوں کو پکا پکایا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔چھت سے محروم لوگوں کے لیے خیمہ بستیوں کا قیام کیا گیا ہے اور ان خیمہ بستیوں میں خیمہ اسکول بھی قایم کیے گیے ہیں جہاں بچوں کو تعلیم کی اہمیت سے روشناس کروایا جا رہا ہے ۔

اور الخدمت نے سب پاکستان اور بیرون ملک سے آنے والی رقوم اور عوام کے اعتماد کی صورت میں کیا ۔ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تک الخدمت 10 ارب روپے سے زائد کا ریلیف عوام تک پہنچا چکی ہے۔یہاں ہمارے مقتدر طبقوں کے لیے ایک خاموش پیغام ہے اگر ایک جماعت حکومت میں نا ہوتے ہوۓ بھی یہ سب کچھ کر سکتی ہے تو حکومتیں ان سے بہتر کر سکتی ہیں اگر ان کی ترجیحات رعایا کی فلاح و بہبود ہو۔ملک پاکستان کی عوام سے گزارش ہے آگے بڑھیں اور الخدمت فاؤنڈیشن کا دست بازو بنیں!

Comments

Click here to post a comment

  • ماشاء اللہ مصنف نے بہت بہترین تحریر لکحی۔ الخدمت فاونڈیشن نے اس مشکل گحڑی میں ملک کے باسیوں کو تنہا نہ چھوڑا۔ اللہ تعالی استقامت عطا فرماے اور مزید خلوص سے کا کرنے کی توفیق دے
    طہ ابو بکر