ہوم << فیصلہ کل ہوگا - ام یحی

فیصلہ کل ہوگا - ام یحی

کل امریکہ میں الیکشن ہے
کل فیصلہ ہوگا کہ امریکہ منافقانہ انداز میں دنیا کا امن برباد کرےگا یا کھلےجارحانہ انداز میں
کھلی ہو یا چھپی
یہ جنگ بھی تو کرپشن ہے
دنیا کے وسائل ہڑپ کرنا
حقداروں کو لولا لنگڑا کر دینا
چوروں کے ہیں سردار یہ
یہ 2001 سے اب تک 4 ٹریلین ڈالر جنگ پہ خرچ کر چکے ہیں اور 1.3 ملین ہمارے لوگ لڑائی کے زون میں ہلاک ہوچکے ہیں .
لڑائی کے زون میں سات ممالک شامل ہیں، عراق، شام، افغانستان، پاکستان، یمن، صومالیہ اور لیبیا
کہتے ہیں آپ کے گھر چوری ہو تو پولس سب سے پہلے آپ کے بیٹے پہ شک کرے گی،
جنگ کی صورت میں پاکستان پر جو ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، شریک تو گھر کے یہی ٹیکس چور ہیں جو حکومت اور اپوزیشن دونوں میں ہیں، پانامہ سے لے کر قرضے معافی تک دونوں اطراف کے لوگوں کا نام شامل ہے.
اب احتساب سب کا ہونا چاہیے، چور خواہ اپوزیشن کا ہو یا گورنمنٹ کا،
احتساب ان کا بھی جنھوں نے دس ماہ تک حکومتی ہیلی کاپٹر کو رکشے کی طرح چلایا اور ان کا بھی جن کی تلاشی کا شور ہے،
ہر بلند قد سیاسی لیڈر اور ان کے لیفٹ رائٹ موجود ہرکاروں کا.
جو لوگ احتساب اور تلاشی کا نعرہ لگا رہے ہیں، ہونا تو یہ چاہیے کہ سب سے پہلے خود کو اور اپنی جماعت کو احتساب کے لیے پیش کریں،
دیکھنا یہ ہے قوم میں مقبول ہوتے نعرے ”احتساب سب کا“ کے لیے کون کون خود کو پیش کرتا ہے، کس کس کا احتساب ہوتا ہے.
لگتا یوں ہے کہ تیرا چور مردہ باد اور میرا چور زندہ باد کا اصول اب دم توڑنے والا ہے.
اور سچ بھی یہ ہے کہ اب جو پاکستان میں اس لڑائی میں خاموش رہے گا وہ بھی کرپٹ ہے،
اور جو کرپٹ ہے، وہ اس بڑی جنگ کا حصہ دار ہے جس کا فیصلہ کل امریکہ میں ہونے جا رہا ہے.