بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے
کمال نے سچ بولا تو عباد سچائی کا علمبردار بن گیا
لیکن قسم خدا کی نہ سچ میں بولا نہ تو بولا
جو بولے یہی بولے
ایک رشوت العباد بولا تو دوجے نےمصطفٰی کدال بولا
جناب عباد نے اعتراف کیا کہ
کراچی کی ترقی میں سابق ناظم کراچی نعمت اللہ خان کا کردار انتہائی کلیدی تھا
نعمت اللہ خان انتہائی ایماندار ناظم اور بہت ویژن والے انسان ہیں۔ بطور ناظم بہت محنت کی
نعمت اللہ خان کے بعد آنے والی سٹی حکومت نے مایوس کیا۔
جس رفتار سے نعمت اللہ خان نے کام شروع کیا، وہ برقرار نہ رکھی جا سکی۔
مصطفی کمال کو مصطفی کدال کہتے کہتے ٹھیکیدار کہا
یہ بھی کہا کمیشن لیے چائنہ کٹنگ کی
اور تو اور یہ بھی کہہ گئے کہ انہیں چوک پر لٹکا دیں گے
جو سانحہ بارہ مئی کے قتل عام میں ملوث تھے
جو بلدیہ فیکٹری میں انسانوں کو زندہ جلانے والے تھے
جو فوج سے لڑنے کے لیے جدید اسلحے سے لیس تھے
جو زمینوں پر قبضے بھتہ خوری اور چائنہ کٹنگ کے خالق تھے
جو عظیم احمد طارق اور حکیم سعید شہید کے قاتل تھے
صرف یہی نہیں،
اپنے کل کے دوست و ہمنوا کو گھٹیا، اور نفسیاتی مریض قرار دیتے ہوئے ڈاؤ ہیلتھ یونیورسٹی میں علاج کی پیشکش بھی کرگئے
لیکن ایک سچ وہ بھی تھا جو کمال کا تھا
یعنی مصطفی کمال کا تھا
کراچی کی سیاست میں عشرت العباد کرمنل شخصیت ہے
کراچی کی سیاست میں سب سے برا کردار عشرت العباد کا ہے
کون سی چائنا کٹنگ کے پیسےگورنر کو نہیں ملتے رہے
گورنر ہمیشہ ملک دشمن قوتوں کر آکسیجن فراہم کرتا رہا
گورنر کو کراچی کی بزنس کمیونٹی رشوت العباد کے نام سے پکارتی ہے
اس شخص کو کوئی ایسا شخص نہ ہو جو پیسے پہنچاکر نہ آیا ہو
گورنر آرمی چیف، ڈی جی رینجرز، وزیراعظم، وزیر اعلی سب سے رابطے میں رہتا ہے
گورنر سندھ ہمارے متعلق ملکی اداروں کو اب منفی فیڈنگ کر رہا ہے
یہ گورنر سندھ شپ چھوڑنا نہیں چاہتا،
یہ الطاف حسین سے بھی رابطے میں ہے، ہم سے بھی اور فاروق ستار سے بھی
گورنر سندھ کو عہدے سے ہٹایا جائے
نام ای سی ایل میں ڈالا جائے
گورنر سندھ کو فوری گرفتار کیا جائے
اگر یہ بھی سچ ہے جو کمال کا ہے
اور وہ بھی سچ ہے جو عباد کا ہے
تو پھر کچھ رہ نہیں جاتا سمجھنے کو لیکن
سمجھے وہ جو سمجھنا چاہے
اے میرے پیارے کراچی والو!
ذرا سوچو تو سہی
ٹھہرو تو سہی
دیکھو تو سہی
آپ کے شہر کی دو پسندیدہ ہستیاں
ایک نے دنیا بھر میں میئرشپ میں (جھوٹا) دوسرے نمبر کا اعزاز پایا
دوسرا چودہ سالوں سے گورنر ہاؤس میں کراچی والوں کی آواز مانا جاتا رہا
یہ دونوں سچ بول رہے ہیں
اب انہیں جھوٹا مت کہہ دینا
جھوٹے تو وہی تھے جو اتنے سالوں اتنے مہینوں اتنے ہفتوں اور اتنے دنوں پہلے چیخ چیخ کر بولتے رہتےتھے
چلو ان کو دفع کرو وہ سب جھوٹے ٹھہرے
کراچی دشمن ، مہاجر دشمن قرار دے کر مسترد کردیے گئے
اور
اردو بولنے والوں کا فخر ڈاکٹر عشرت العباد بنے
کراچی کو کمال کی ترقی دینے والا مصطفی کمال کراچی کے لیے نعمت قرار دیا گیا
دونوں ساتھ ساتھ چلے اور اس شہر کی نمائندگی کرتے رہے
دیکھو اب قائم رہنا
ان کے ساتھ رہنا انہیں سچا ماننا
کمال اور عباد جو کہہ رہے وہی سچ ہے
پیچھے مت ہٹنا
بس یہی سچ ہے
ایک نے کمال کا ایک سچ کیا بولا
تو عباد سچائی کا علمبردار بن گیا
واضح رہے یہ میں نے نہیں بولا ہے
جو کمال و عباد نے بولا ہے
وہی سچ ہے بس یہی بولا ہے
اہلیان کراچی کو اور کیا کیا سننا اور دیکھنا ہے
ابھی بہت کچھ باقی ہے
بس دیکھتے جائیے
آج کے لیے اتنا ہی کافی ہے
(سید جواد شعیب جیو نیوز کراچی سے وابستہ ہیں اور سینئر کورٹ رپورٹر ہیں)
تبصرہ لکھیے