چین کی جیلوں میں اس وقت پندرہ لاکھ قیدی تھے‘ یہ لوگ ریاست پر بوجھ تھے‘ حکومت انھیں مفت رہائش‘ کھانا اور کپڑے بھی دیتی تھی اور ان کی حفاظت‘ بجلی‘ پانی اور گیس...
ہم اپنے نظامِ شمسی میں دور دور تک پہنچ رہے ہیں، ہم نے خود کار کاریں تیار کر لی ہیں، اور ساتھ ہی ابھی تک ہم اپنے روزمرہ کے مسائل حل کرنے میں بے اختیار ہیں...
ہم لوگ بھی عجیب ہیں۔ یاروں دوستوں کے ساتھ ہوٹلوں میں کھانے اڑاتے ہیں تو اتنا منگوا لیتے ہیں کہ کھایا نہیں جاتا۔ جلسوں میں نعت خوانوں پر اور شادیوں میں ڈانس...