میں اکثر ڈھلتی شام جھیل کنارے بیٹھ جایا کرتا۔ جھومتے پیڑوں سے چھن کر سسکتی دھوپ خاموش و تنہا جھیل کے بوسے لیتی تو شرمائی ہوئی جھیل کا ارتعاش دلی کیفیت کو مرتعش...
تُم کہتی ہو میں اُداس ہوں، کوئی ایسی بات کرو کہ میں رُو لوں اور اُداسی میرے آنسو کے ساتھ رُخصت ہو جائے. میں تمھیں بتاؤں، اداسی رخصت کرنے کا صرف یہی ایک طریقہ...