وہ سڑک کنارے ٹریفک کے شور اور دھویں سے بے خبر سویا ہوا تھا۔ رات کی سیاہی بڑھ رہی تھی اور اسے آس پاس سے گویا کوئی دلچسپی نہ تھی۔ شبِ تاریک اس کی زندگی سے مماثل...
شام کے لمبے ہوتے اور پھیلتے ہوئے سائے سعد بھائی کی واپسی کا پیام ہاتھ میں تھامے بڑھتے جارہے تھے۔ اسکودر جیٹی پہ کھڑے ہوکر یورپی استنبول کو دیکھیے تو ساحل کی...
برف کے 'کولے' آہستہ آہستہ فریج کے اوپر والے خانے میں اپنی جگہ پر واپس آنے کی کوشش کر رہے تھے مگر بٹ صاحب کے رکھوائے ہوئے 'پائے' انکی راہ میں سیسہ پلائی دیوار...
ان دیواروں کی زندگی بھی کتنی پرسکون ہے۔ بڑے سے بڑا طوفان اٹھتا دیکھتی ہیں اوریوں مطمئن رہتی ہیں جیسے کچھ فرق ہی نہیں پڑتا۔ دیواروں میں موجود اینٹوں، سیمنٹ اور...
آپ ونجاں کہ قاصد بھیجاں میرا تھیں گئیوں حال بیماراں غلام فریدا میں تاں ایوی وچھڑی جیویں وچھڑی کونج قطاراں وے سانول موڑ مہاراں (خواجہ غلام فرید) رومانویت لاہور...