کاوشِ عشق پہ انعام اگر ہو جائے! سامنا تجھ سے سرِ عام اگر ہو جائے! ہر گھڑی سانس کے چلنے سے ہے سینے میں دُکھن اس میں کچھ وقفۂ آرام اگر ہو جائے! دل کی بے وجْہ سی...
کاوشِ عشق پہ انعام اگر ہو جائے! سامنا تجھ سے سرِ عام اگر ہو جائے! ہر گھڑی سانس کے چلنے سے ہے سینے میں دُکھن اس میں کچھ وقفۂ آرام اگر ہو جائے! دل کی بے وجْہ سی...