بہادر لڑکی کے ہاتھ کا اشارہ دیکھیں،
اور پھر آنکھیں بند کرکے دیر تک تصور میں اس منظر کو لاتے رہیں کہ یہ غیور اور خوددار لڑکی دنیا کے مضبوط ترین کہے جانے والے لوگوں کے سامنے کس قدر جرأت مندی کے ساتھ اپنی بات رکھ رہی ہے!
مائیکروسافٹ کا پچاس سالہ جشن ہے!
واشنگٹن کے بڑے کانفرنس ہال میں دنیا بھر کے سورما موجود ہیں!
مصنوعی ذہانت سیکشن کا سی ای او مصطفی سلیمان رپورٹ پیش کررہا ہے!
مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس اور سابق سی ای او اسٹیو بالمر بھی اسٹیج پر موجود ہیں!
ابتہال نام کی یہ بہادر لڑکی خود بھی کمپنی میں ایک اچھی پوزیشن ہولڈر ہے!
لیکن ابتہال یہاں جشن منانے نہیں آئی تھی، وہ تو اس جشن کو بے نقاب کرنے آئی تھی!
اس نوعمر لڑکی کو اس کی غیرمعمولی غیرت اور غیرمعمولی حمیت نے اندر سے آواز دی
حق کی آواز اٹھانے کا اس سے اچھا موقع شائد پھر کبھی ہاتھ نہ آئے!
بس پھر کیا تھا!
ساری مصلحتیں بھی ایک طرف،
اور سارے اندیشے بھی ایک طرف!
پلک جھپکتے ہی یہ غیور اور خوددار لڑکی اسٹیج پر چڑھ چکی تھی!
اسٹیج عالمی اہمیت کا حامل تھا،
چنانچہ یہاں گونجنے والی للکار افریقہ اور ایشیا کے دور دراز مقامات پر بھی سنی گئی
اور امریکہ ویوروپ کے ایوانوں میں بھی سنی گئی
اس بہادر لڑکی نے مصطفی سلیمان اور دنیا بھر کے سورماؤں کو مخاطب کرکے اس موقع پر جو کچھ کہا، اس کا اردو ترجمہ پیش ہے:
”تمہیں شرم آنی چاہیے!
تم سمجھتے ہو کہ مصنوعی ذہانت یعنی AI کا استعمال خیر کے لیے کررہے ہو،
جبکہ مائیکروسافٹ مصنوعی ذہانت کا یہ ہتھیار غاصب فوج کو فروخت کررہا ہے….
اب تک پچاس ہزار انسانوں کا قتل ہوچکا ہے،
اور مائیکروسافٹ ہمارے خطے میں اس خطرناک نسل کشی میں کھلے طور پر شریک بن رہا ہے!
تم جنگوں کے سوداگر ہو،
ہمارے خطے میں نسل کشی کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال بند کردو!
تمہارے ہاتھ بھی خون سے لت پت ہیں،
اور مائیکروسافٹ سے وابستہ ہر ذمہ دار انسان کے ہاتھ بھی اس خون سے لت پت ہیں،
تم جشن منانے کی جرأت کیسے کرسکتے ہو….
یہ تمہارے لیے عار اور شرم کا مقام ہے!“
اور پھر اس نے کوفیہ ہوا میں اچھال دیا!
تبصرہ لکھیے