ہوم << زکوٰۃ کی اہمیت، مقاصد و افادیت - عمارہ عابد

زکوٰۃ کی اہمیت، مقاصد و افادیت - عمارہ عابد

اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو انسان کی روحانی، اخلاقی اور معاشرتی ترقی کے لیے جامع اصول فراہم کرتا ہے۔ انہی اصولوں میں سے ایک زکوٰۃ ہے جو اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک ہے۔ زکوٰۃ محض ایک مالی فریضہ نہیں بلکہ ایک سماجی اور اقتصادی اصلاحی نظام ہے جو معاشرے میں دولت کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بناتا ہے۔

زکوٰۃ کی اہمیت:
زکوٰۃ کا بنیادی مقصد مال کی پاکیزگی اور دل کی سخاوت ہے۔ قرآن مجید میں متعدد مقامات پر نماز کے ساتھ زکوٰۃ کا ذکر آیا ہے جس سے اس کی غیر معمولی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زکوٰۃ کو فرض قرار دیتے ہوئے فرمایا: "اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو" (البقرہ: 110). یہی وجہ ہے کہ جو مسلمان صاحبِ نصاب ہیں ان پر زکوٰۃ فرض ہے اور اس کی ادائیگی نہ کرنے والے کے لیے وعید بھی ہے۔

زکوٰۃ کے مقاصد:
زکوٰۃ کے ذریعے اسلام کا مقصد صرف غریبوں کی مدد نہیں بلکہ ایک ایسا معاشی نظام قائم کرنا ہے جہاں دولت چند ہاتھوں میں محدود نہ رہے۔ اس کے چند بنیادی مقاصد درج ذیل ہیں:
1. معاشرتی مساوات – زکوٰۃ سے دولت کی گردش ہوتی ہے جس سے دولت کا ارتکاز ختم ہوتا ہے۔
2. غربت کا خاتمہ – زکوٰۃ غریبوں، یتیموں، مسکینوں اور محتاجوں کی ضروریات پوری کرنے کا ذریعہ ہے۔
3. معاشی استحکام – زکوٰۃ سے نادار افراد کو خود کفیل بنایا جا سکتا ہے جو معیشت کو مضبوط کرتا ہے۔
4. روحانی اور اخلاقی پاکیزگی – زکوٰۃ مال کی محبت کو کم کرکے سخاوت اور ایثار کا جذبہ پیدا کرتی ہے۔

زکوٰۃ کی افادیت:
زکوٰۃ کا نظام فرد اور معاشرے دونوں کے لیے بے پناہ برکات کا حامل ہے۔ یہ دولت کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بناتی ہے اور ضرورت مندوں کو سہارا دیتی ہے۔ جب صاحبِ استطاعت لوگ زکوٰۃ ادا کرتے ہیں تو معاشرہ استحکام اور ہم آہنگی کی طرف بڑھتا ہے۔ آج کے دور میں جہاں معاشی ناہمواری ایک عالمی مسئلہ ہے، زکوٰۃ کا اسلامی تصور ایک بہترین حل پیش کرتا ہے۔ زکوٰۃ کا نظام مکمل طور پر نافذ ہو جائے تو بے روزگاری اور غربت جیسے مسائل بڑی حد تک کم ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا! ہمیں چاہیے کہ زکوٰۃ کو محض ایک رسمی عبادت نہ سمجھیں بلکہ اس کی اصل روح کو سمجھ کر اس پر عمل کریں تاکہ ہمارا معاشرہ فلاح و بہبود کی راہ پر گامزن ہو سکے۔