ہوم << رام جنم بھومی - حمیراعلیم

رام جنم بھومی - حمیراعلیم

انڈیا کےہندو بھی عجیب لوگ ہیں۔جب جی چاہتا ہے جہاں جی چاہتا ہے کچھ بھی کر لیتے ہیں اور کچھ بھی کہہ دیتے ہیں بنا کچھ سوچے سمجھے اور کسی کی پرواہ کیے۔میں ایک انٹرنیشنل دعوی تنظیم کے ساتھ بطور والنٹیر کام کر رہی ہوں، میرے ساتھ دنیا کے مختلف ممالک سے خواتین و حضرات بھی اس تنظیم کا حصہ ہیں اور اکثر ہم ٹیم ممبرز کسی وزیٹر کے کسی کمنٹ کو گروپ میں ڈسکس کر لیتے ہیں۔ایسا ہی کل بھی ہوا۔

انڈیا سے ایک والنٹیر خاتون نے بتایا کہ ان کے ہاں ایک خبر شائع ہوئی ہے کہ سعودی عرب میں 8000 سال پرانا شیومندر دریافت کیا گیا ہے۔اور انڈین گورنمنٹ سعودی گورنمنٹ سے اس مندر کی تحویل کے سلسلے میں بات چیت کرنے کے لیے جلد ہی اپنا وفد سعودیہ بھیجے گی۔ میں نے سوچا یوں تو کل کو یہ دعوی کر سکتے ہیں کہ 1400 سال پہلے کعبہ بھی بتوں کا مندر تھا اس لیے کعبہ ہمیں دیا جائے۔اور چند لمحے بعد ہی یہ خبر پڑھی کہ بھارتی ہندو انتہا پسند رہنما یاتی نر سنگھ آنند نے کہا ہے کہ کعبہ بھی (نعوذباللہ) مندر ہے، اور آب زم زم (نعوذباللہ) دریائے گنگا ہے۔ مسلمانوں کو شکست دینے کے لئے خانہ کعبہ پر قبضہ کرنا ہوگا۔

ہندو شاید دنیا کی واحد قوم ہیں جو ہر اس چیز کہ پوجا شروع کر دیتے ہیں جو انہیں طاقتور لگتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ 330 ملین چیزوں کی پوجا کرتے ہیں۔ کچھ دن پہلے الجزیرہ نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ امریکہ میں ایک ٹریفک بیرکیڈ کو ہٹا کر سائیڈ پر رکھ دیا گیا تو ہندووں نے اس کی پوجا شروع کر دی۔ جب اس خبر کے بارے میں ایک اور والنٹیر نے اپنے ہندو دوست سے بات کی تو اس کا کہنا تھا: جب پاروتی بلاسٹ ہوئی تو پوری دنیا میں اس کے حصے بکھر گئے جن میں سے دو تین امریکہ میں جا گرے جن سے شیولنگ پراپت ہو گیا۔" ذرا تصور کیجئے ان کا عقیدہ اور ایمان کتنا کمزور ہے۔چوپے، سانپ، بندر، ہاتھی حتی کہ ٹریفک بارز اور پرائیویٹ پارٹس بھی ان کے خدا ہیں۔

اور اسلام اور مسلمانوں سے ان کی نفرت اس قدر شدید ہے کہ وہ انہیں ختم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ مواقعے تخلیق کرتے رہتے ہیں۔کبھی کسی کسان یا مویشیوں کے آڑھتی کے ٹرک پر حملہ کر کے اسے قتل کر دیتے ہیں کہ گاو ماتا کی توہین کر رہا تھا۔کبھی کسی داڑھی والے مسلمان کو پیشاب پینے پر مجبور کرتے ہیں۔کبھی رام کا نعرہ نہ لگانے پر زندہ جلا دیتے ہیں۔مسلم خواتین کو سربازار برہنہ نچاتے ہیں ۔مسلمانوں کو عید کی نماز تک نہیں پڑھنے دیتے۔کشمیر میں ان کی نسل کشی کے لیے عورتوں کو ریپ کیا جاتا ہے مردوں کو قتل۔

انڈیا میں رام کی جنم بھومی کے نام پر مساجد گرانے کے بعد وہ یہ سمجھنے لگے ہیں کہ اب کعبہ بھی گرا دیں گے نعوذباللہ۔ اس سب میں افسوس ناک بات یہ ہے کہ وہ تو اللہ کا گھر گرا کر مندر تعمیر کر رہے ہیں اور ہمارے مسلم حکمران اسلامی ریاستوں پاکستان اور سعودیہ میں اپنے پیسے سے مندر تعمیر کروا کے دے رہے ہیں۔مجھے خدشہ ہے کہ اگر انڈیا سعودیہ جا کر کعبہ کا مطالبہ کر بیٹھا تو کنگ سلیمان نے ایک لمحہ ضائع کیے بغیر بین المذاہب ہم آہنگی کے نام پر کعبہ انہیں گفٹ کر دینا ہے۔نعوذ باللہ۔ اللہ تعالٰی ہمیں اور ہمارے حکمرانوں کو غیرت ایمانی عطا فرمائے اور ہمیں اپنے مقدس مقامات کی حفاظت کے قابل بنائے۔

Comments

Avatar photo

حمیرا علیم

حمیراعلیم کالم نویس، بلاگر اور کہانی کار ہیں۔ معاشرتی، اخلاقی، اسلامی اور دیگر موضوعات پر لکھتی ہیں۔ گہرا مشاہدہ رکھتی ہیں، ان کی تحریر دردمندی اور انسان دوستی کا احساس لیے ہوئے ماحول اور گردوپیش کی بھرپور ترجمانی کرتی ہیں۔ ایک انٹرنیشنل دعوی تنظیم کے ساتھ بطور رضاکار وابستہ ہیں اور کئی لوگوں کے قبول اسلام کا شرف حاصل کر چکی ہیں۔ کہانیوں کا مجموعہ "حسین خواب محبت کا" زیرطبع ہے

Click here to post a comment